روس کیساتھ آنے والے دنوں میں طویل المدتی کثیر الجہتی پارٹنر شپ کے روشن امکانات ہیں: وزیر خارجہ

91

اسلام آباد ، 9 ستمبر (اے پی پی): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ آنے والے دنوں میں تعلقات کے فروغ اور طویل المدتی کثیر الجہتی پارٹنر شپ کے روشن امکانات ہیں،روس سے لانگ ٹرم تعلقات کے امکانات پیداہوگئے ہیں۔

بدھ کو روس روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم اہم پلیٹ فارم ہے جس سے خطے کی ترقی،خوشحالی اور رابطوں کے وسیع امکانات ہیں۔اجلاس میں خطے کے اہم ممالک شرکت کر رہے ہیں، ان سے تبادلہ خیال کا موقع ملے گا۔

اجلاس میں ایسے ممالک بھی شرکت کررہے ہیں جن کا افغانستان سے گہری دلچسپی اور براہ راست تعلق ہے ان سے بھی اس موقع پر تبادلہ خیال ہوگا،نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبہ،جس میں روس دلچسپی رکھتا ہے،اس پر بھی گفتگو ہوگی۔یہ منصوبہ 2015 سے زیر التوا ہے توقع ہے اس پر پیش رفت ہوگی۔

اجلاس کے موقع پر وسطی ایشیا کے وزراءخارجہ سے بھی ملاقاتیں ہوں گی اور ان سے تجارتی تعلقات بڑھانے اور گوادر کے حوالے سے گفتگو ہو گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت دو طرفہ گفتگوکیلئے تیارنہیں ہے کیونکہ کشمیرکے معاملے پربھارت کمزور ہے۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت کی چین کے ساتھ گفتگو بھی حتمی نتیجے کی طرف نہیں بڑھ رہی۔ ایس سی او فورم، ڈرگ ٹریفکنگ، افغانستان میں قیام امن کیلئے کردار ادا کر سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کارویہ خطے کے امن کوداو پرلگارہا ہے،بھارت ہندوتوا سوچ سے باہر نکلنے کو تیار نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دورہ روس کے دوران انرجی سیکٹرمیں روس سے باہمی تعاون پربھی بات ہوگی۔