وزیرِاعظم عمران خان کا زرعی پیداوار میں اضافہ اور فوڈ سیکیورٹی کے اقدامات بارے جائزہ اجلاس سے خطاب

99

اسلام آباد ، 23 ستمبر (اے پی پی): وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، زرعی شعبہ کی بہتری، پیداوار میں اضافہ اور شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ایکشن پلان پیش کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنی زیر صدارت زرعی شعبے میں اصلاحات خصوصاً زرعی پیداوار میں اضافہ اور فوڈ سیکیورٹی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر برائے فوڈ سیکیورٹی سیّد فخر امام، وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی عمر حمید خان و زرعی شعبہ سے تعلق رکھنے والے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کو ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے درپیش چیلنجز، مختلف زرعی اجناس کی پیداوار کی موجودہ صورتحال، وزیرِاعظم ایگریکلچر ایمرجنسی پروگرام پر پیش رفت ، مختلف اجناس کی پیداوار بڑھانے اور زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ کی بہتری، پیداوار میں اضافہ اور شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالہ سے مرتب کئے جانے والے میڈیم اور لانگ ٹرم منصوبوں کے حوالے سے ٹائم لائنز پر مبنی ایکشن پلان پیش کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے مختلف اجناس کی پیداوار کے تخمینوں کے حوالے سے درست، مستند اور قابل بھروسہ ڈیٹا کے حوالے سے ہدایت کی کہ تمام صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کی معاونت سے وزارت فوڈ سکیورٹی میں نیشنل فوڈ سکیورٹی ڈیش بورڈ فعال کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے زور دیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز بشمول ریسرچ اداروں، یونیورسٹیوں اور متعلقہ اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کو مزید مستحکم اور اس حوالہ سے مربوط نظام تشکیل دیا جائے۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ زرعی اجناس کی پراسیسنگ کے حوالے سے خصوصی اقتصادی زونز پر خاص توجہ دی جائے۔ زرعی اجناس میں پیداواری اضافہ اور زرعی شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حوالہ سے وزیرِاعظم نے دوست ملک چین کے تجربے سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین کی مہارت اور تعاون کا بھرپور استعمال یقینی بنایا جائے۔ وزیرِاعظم نے ایگرو ایکولوجیکل زونز کو ازسرنو مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ زیتون، دالوں وغیرہ جیسی اجناس جن کی ضروریات درآمد کے ذریعے پوری کی جاتی ہیں کسانوں کو ایسی اجناس کی طرف راغب کیا جائے اور اس ضمن میں ان کو تمام مطلوبہ معاونت فراہم کی جائے۔