اسلام آباد , 10 ستمبر (اے پی پی) :وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ اور تحقیق سیّد فخر امام نے کہا ہے کہ پنجاب ملکی زراعت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو زرعی شعبہ میں معیاری اور ہم آہنگ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو محکمہ زراعت پنجاب کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس اجلاس میں اگلے 3 سالوں تک زرعی ترقی میں ترجیحی شعبوں خاص طور پر کپاس، گندم، دالیں، مکئی، گنے، آئل سیڈ، مویشیوں اور ماہی گیری سے متعلق پر پات چیت کی گئی۔ سیّد فخر امام نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو زرعی شعبے میں معیاری اور ہم آہنگ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ سیّد فخر امام کا کہنا تھا کہ رولز آف بزنس کے مطابق وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق ملکی زراعت کے لئے پالیسی سازی کرتی ہے۔ 18 ویں ترمیم کے بعد وفاقی وزارت اور صوبائی زرعی محکموں کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں فصلوں کے لئے ٹیکنالوجی کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بہتر پیداوار کیلئے 48000 ٹن تصدیق شدہ کپاس کے بیج کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ہم 4 لاکھ ٹن معیاری گندم کے بیجوں کی جانچ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کوشش کریں گے کہ وہ پیداوار میں اضافہ کے لئے کسان کو دیں۔ ہمیں زراعت میں نیش منڈیوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری زراعت پنجاب واصف خورشید نے ذکر کیا کہ ہمیں ویجیٹیبل پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔گندم کے اگلی فصل کی بوائی کے لئے گندم کے بیج کے انتظام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پنجاب کی کل ضرورت 8 لاکھ ٹن گندم کا بیج ہے۔ پنجاب کی جانب سے ذکر کیا گیا کہ معیاری بیج کی نشاندہی کی جائے گی اور اس کی بوائی کیلئے مناسب مہم چلائی جائے گی۔ اس مہم میں جعلی بیج اور ملاوٹ شدہ کیڑے مار دواوں پر توجہ دی جائے گی۔صوبائی حکومت سبسڈی بھی دے گی۔گندم کے لگ بھگ 8 قسمیں ہیں جو رسٹ مزاحم ہیں۔سیکرٹری زراعت نے بتایا کہ کپاس ، گندم اور دال کے بیج کی فراہمی میں پنجاب سیڈ کارپوریشن کو بہترکرنے کی ضرورت ہے۔این ایف ایس آر نے کارپوریشن کو جدید بنانے پر اتفاق کیا۔ کاٹن کنٹرول ایکٹ 1966ءکے نفاذ کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی۔ زراعت میں پنجاب سرکردہ کردار ادا کر رہا ہے اور بہت سے علاقوں میں جدید زراعت پر کام کر رہاہے۔ تنوع اور محنتی کسان زمین کے ہر انچ کو ہرا بھرا کرتاہے۔ این ایف ایس آر حکومت کو زراعت کی شرح نمو کو بہتر بنانے اور ملک کی مجموعی پیداوری کو بڑھانے کے لئے حکومت کو ایک مختصر اور درمیانی مدتی منصوبہ کی سفارش کرے گی۔