پاک بحریہ نے یوم بحریہ روایتی جوش و جذبے سے منایا

178

اسلام آباد، 08 ستمبر ( اے پی پی): پاک بحریہ نے اپنے غازیوں اور شہدا ء کے کارناموں اور کامیابیوں کو سراہنے کے لیے55واں یوم بحریہ منایا۔یہ بہادر سپوت بہادری سے لڑے اور اللہ سبحانہ وتعالی پر اپنے مکمل اعتماد اورخود پرعمیق یقین کی بدولت ایک بڑے مخالف کو نیچا دکھانے میں کامیاب ہوئے۔ یوم بحریہ ہمیں پاک بحریہ کے باہمت آ پریشن ‘سومنات’کی یاد دلاتا ہے جس میں پاکستان نیوی کے بحری بیڑے نے ہندوستانی بندرگاہ دوارکا پر بمباری کی اور ہندوستانی غرور کوبھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا یا۔ پاک بحریہ کی واحد سب میرین غازی تمام جنگ کے دوران سمندر میں اپنی برتر ی برقراررکھتے ہوئے دشمن کے لیے ناقابل شکست رہی۔

یوم بحریہ کے موقع پر اپنے پیغام میں امیرالبحر ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا کہ08 ستمبر ہماری بحری تاریخ میں ایک سنہری باب ہے جو ہماری نئی نسل میں امید اور افتخار کو جلا بخشتا ہے۔ 1965 کی جنگ میں جس ہمت، حوصلے اور بہادری سے ہمارے بحری ہیروز نے دشمن کا مقابلہ کیا، پاک بحریہ اس عظیم قربانی اور جذبے کی معترف ہے۔آج پاکستان نیوی خطے میں ایک مضبوط بحری قوت کے طور پر پہچانی جاتی ہے۔ جو اپنی بڑھتی ہوئی ذمے داریوں کے ساتھ ملک کے بحری سرحدوں کی حفاظت کے لیے تیار اور چوکنا ہے۔ پاکستان نیوی حکومت کی سمندری شعبے پر توجہ مرکوز ہونے اور 2020 کو ’بلیو اکانومی کا سال‘ قرار دینے کے فیصلے کے عین مطابق پاکستان کی بحری معیشت کو فروغ دینے کے لئے مختلف اقدامات اٹھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ پاک بحریہ کے تمام افسران اور جوان اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں اورجموں اور کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کی مذمت کرتے ہیں۔

دن کا آغاز مساجد میں ملک میں امن و سلامتی اور جدوجہد آزادی کشمیرکی کامیابی کے لیے خصوصی دعاؤں سے ہوا۔1965کی جنگ کے شہداء کے لیے قرآن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا۔ پاک بحریہ کے یونٹس اور تنصیبات میں پرچم کشائی کی تقریبات کا بھی انعقاد کیا گیا۔ یوم بحریہ کے موقعے پردیگر تقریبات میں کراچی میں بوٹ ریلی کا بھی انعقاد کیا گیا۔

علاوہ ازیں یوم بحریہ کے موقع پر پاک بحریہ نے اسپیشل ڈاکیو فلم’ سرخرو’ ریلیز کردی، جس میں پاک بحریہ کی جانب سے 04مارچ 2019کو بھارتی آبدوز کا سراغ لگا نے اور پاکستانی پانیوں میں داخلے سے روکنے کے واقعے کی عکس بندی کی گئی ہے۔اس فلم کی کہانی اس واقعے کے تسلسل کا عملی مظاہرہ ہے اور سمندری حدود کی حفاظت میں حقیقی پیشہ وارانہ مہارت  اور بہادری کیے لیے اپنے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔