اسلام آباد،12اکتوبر (اے پی پی):ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر محمد جہانزیب خان کی زیر صدارت پیر کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 36 ارب روپے کی لاگت کے 08 منصوبوں کی منظوری دی گئی ، 233.014 ارب روپے کی لاگت کے 07 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیے گئے ۔اجلاس میں پلاننگ کمیشن کے تمام ممبران جبکہ وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی افسران نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شرکت کی، اجلاس میں ماحولیات ، فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ، ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات، آبی وسائل، اور تعلیم سے متعلق منصوبے پیش کئے گئے۔
سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی زیر صدارت ماحولیات کے شعبے سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے جن میں 15309.14 ملین روپے کی لاگت کا سندھ رسیلنیس فیز 2 منصوبہ حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوایا گیا جبکہ 168.308 ملین روپے کی لاگت کا ترکی اور پاکستان کے میٹروجولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مرمارا ریسرچ سنٹر کے مابین محصولات کو جوڑنے کے لیے منصوبہ منظور کیا گیا۔ اجلاس میں سالڈ ویسٹ ایمرجنسی اور ایفیشنیسی پروجیکٹ کے لیے 17661 ملیین روپے کی لاگت مختص کی گئی جس کو اجلا س نے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوادیا ، اس منصوبے کا مقصد مون سون سیلاب کی وجہ سے جمع ہونے والے ٹھوس فضلہ اور کیچڑ سے پیدا ہونے والے خطرات کو کم کرنا ، صفائی کا خاص خیال رکھنا اور ایس ڈبلیو ایم کے بنیادی ڈھانچے کو سہولیات فراہم کرنا ہے. دوسرے منصوبہ میں کراچی میں سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کے لئے نئی عمارت کی تعمیر کے لیے 4423.04 ملین روپے کی لاگت مختص کی گئی جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا. سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلا س میں خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 1219.880 ملین روپے کی لاگت کا بونی – بزونڈ ٹورکوہ کی سڑک (28 کلومیٹر) ضلع چترال کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا۔
اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ مواصلات سے متعلق دو پوزیشن پیپرز بھی پیش کیے گئے۔ پہلا پروجیکٹ یعنی گوادر – رتوڈیرو روڈ پروجیکٹ ایم۔ 8 کی کل لاگت 38026.28 ملین اور دوسرا منصوبہ صوراب ہوشاب روڈ N-85 کی اپ گریڈیشن اور تعمیر کے لیے 28823.549 ملین روپے مختص کیے گئے. دونوں منصوبوں کو مزید منظوری کے لئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا ۔اجلا س میں آبی وسائل کے شعبے سے متعلق دو منصوبے پیش کیے گئے جس میں فلڈ پروٹیکشن سیکٹر پروجیکٹ کے لیے 95980 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کیا گیا. اس کے علاوہ چھوٹے ڈیموں کے پشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے سندھ لچکدار منصوبے کو بہتر بنانے کے نظام کے لیے 23701.91 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا ۔ اجلاس میں پیکچ 3 کے تحت صوبہ بلوچستان میں 100 ڈیموں کی تعمیر کے لیے 8877.283 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منطور کر لیا. وزارت آبی وسائل نے 133،512.725 ملین روپے کی مالیت کے “بلوچستان میں 100 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر” کا منصوبہ پیش کیا جس کو حتمی منظوری کے لیے اجلاس نے ایکنک کو بھجوا دیا۔ اجلاس میں تعلیم سے متعلق تین منصوبے پیش کیے گئے۔ پہلا منصوبہ یعنی “قومی نصاب کونسل سیکرٹریٹ کا قیام” تھا جس کے لیے 425.10 ملین روپے، “ملک میں بنیادی تعلیم کے لیے کمیونٹی اسکولوں کے قیام اور آپریشن” کے لیے 7701.757 ملین روپے ، پاکستان میں انسانی ترقی کے اشارے میں بہتری کے عنوان سے تیسرا پروجیکٹ جس میں تعلیم سے متعلق MDGs اور چھ EFA اہداف پر توجہ دی جارہی ہے اس کے لیے 4276.408 ملین روپے کی لاگت پیش کی گئی. اجلاس میں تینوں منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔