ماضی کی پالیسیوں سے معیشت مستحکم نہ ہوسکی، مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا: حفیظ شیخ

303

لاہور، اکتوبر 15(اے پی پی): مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ماضی کی پالیسیوں سے معیشت مستحکم نہ ہوسکی، جو کچھ ہوا اس کے اثرات ہمیں بھگتنا پڑ رہے ہیں، حکومت آئی تو بحرانی کیفیت تھی، مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،  معیشت کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔

جمعرات  کو  یہاں  مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے تاجر تنظیموں سے خطاب کرتے ہوئے کہا لوگ کہتے ہیں کہ ماضی کی بات نہ کریں، ماضی کی پالیسی کی وجہ سے معیشت کو فائدہ نہیں ہوا، ماضی کی پالیسی کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، 5 ہزار ارب روپے قرض کی صورت میں واپس کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ڈالر کو جان بوجھ کر سستا رکھا گیا، گزشتہ 5 سال میں ڈالر کی قدر بڑھنے کی رفتار صفر سے بھی کم تھی، ماضی میں برآمدات کو بڑھانے کیلئے توجہ نہیں دی گئی۔

 حفیظ شیخ کا کہنا تھا درآمدات کے اضافے سے ہماری انڈسٹری کو بہت نقصان پہنچا، اس صورتحال سے نکلنے کیلئے مشکل فیصلے کیے گئے، معیشت کو بہتر کرنے کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑے، ایسی پالیسی بنانا ہے جس سے بزنس مین کو برآمدات میں آسانی ہو، حکومت کا کام اچھی پالیسی بنا کر نجی شعبے کو آگے لانا ہے، برآمدات پر تمام ٹیکسز ختم اور ریفنڈ کے نظام کو بہتر کیا، کورونا سے پہلے ہماری کارکردگی کو دنیا نے سراہا، حکومتی اخراجات کو کنٹرول کیا، بجلی، گیس پر سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا۔