کراچی ، 29 اکتوبر(اے پی پی): کراچی اسپورٹس فاونڈیشن اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے مابین شجر کاری مہم کا ایم او یو (MOU) دستخط کرنے کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر کراچی اسپورٹس فاونڈیشن کے صدر آصف عظیم کا کہنا تھا کہ ہم نے اگر ماحولیات سے متعلق امور کی درستگی و بہتری پر دھیان نہ دیا تو آنے والی نسلوں کو جو فضا میسر آئے گی وہ صحت مند نہیں ہو گی ۔میرا یقین یہ ہے کہ اگر ہم اپنی اپنی ذمہ داری ادا کریں گے تو گرین پاکستان کا خواب پورا ہونا ممکن ہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہماری فاونڈیشن ایسے کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کروانے کی کوشش کرتی ہے جو گراس روٹ سے اوپر آتے ہیں قریب چودہ سال سے ہم اسپورٹس کے شعبے میں کام کر رہے ہیں ہماری خدمات کا سلسلہ پورے سندھ پر پھیلا ہوا ہے ،سابق اولمپئین اور معروف ہاکی پلئیر اصلاح الدین نے کہا کہ آصف عظیم نے یہ فورم بنایا تھا اور بعدازاں اسے فاونڈیشن کی شکل دی یہ انکی فیملی کا کارنامہ ہے بڑا پن ہے انکا کہ یہ ہمیں اپنے فاونڈرز میں گنتے ہیں ہم تو صرف ایک مثبت کاز کے لیے ان کے فلاحی کام میں ہاتھ بٹانے کی سعادت حاصل کرتے رہتے ہیں اور آئندہ بھی ہر وقت دستیاب رہیں گے۔ معروف سماجی شخصیت ڈاکٹر فرحان عیسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی ایک متحرک شہر ہے اسے عارف حسن جیسی لیڈر شپ کی توجہ کی ضرورت ہے ہم اگر مل جل کر کوشش کریں گے تو بہت سے پراجیکٹ متعارف کروا سکتے ہیں ماحولیاتی آلودگی کو دور کرنے کے لیے جو کام آپ کر رہے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔ تقریب کے چیف گیسٹ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عارف حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماحول کی درستگی میں ہم کھلاڑیوں کو کیوں ترجیح دیتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ایتھلیٹ کی پرفارمنس بہتر نتیجہ دیتی ہے ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ ہم کیوں درخت لگا رہے ہمارے تعلیمی اداروں خاص طور پر پرائمری اسکولز کی سطح پر بچوں کو اس کی اہمیت بھی بتائی جائے ہم نے ایک ماحولیاتی کمیشن بنایا ہے مجھے خوشی ہے کہ یہ کام کراچی میں شروع ہوا ہم چاہتے ہیں کہ ایک محفوظ اور صاف ستھری فضا ہمارے بچوں کو نصیب ہو کراچی میں بہت پیار ملا اور آپ لوگوں کے ساتھ گذرا وقت میں بھول نہیں سکتا اسپورٹس ڈیولپمنٹ کے لیے ہم یو این اور آئی او سی کی ہدایات کو دیکھتے ہیں اور اسی پر عمل کرتے ہیں۔ تقریب کے آخر دونوں باڈیز کے صدور نے ایم او یو پر دستخط کیے۔