حالیہ اصلاحات کے نتیجے میں محکمہ معدنیات کی بہترین کارکردگی کا سہرہ وزیراعلی محمود اور معاون معدنیات عارف احمدزئی کے سر جاتا ہے: ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش

93

پشاور، 24نومبر(اے پی پی): وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمدزئی اور ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش نے منگل کے روز اطلاع سیل محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ میں میڈیا کو محکمہ معدنیات کی دو سالہ کارکردگی پر بریفنگ دی، جسمیں محکمہ معدنیات کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ترجمان خیبرپختونخوا حکومت کامران بنگش نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے جبکہ اصلاحات کے نتیجے میں ہر محکمے کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اصلاحات کے نتیجے میں محکمہ معدنیات کی کارکردگی بہترین ہے جس کا سہرہ وزیراعلی محمود اور معاون معدنیات عارف احمدزئی کے سر جاتا ہے۔

معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمدزئی نے میڈیا کو بریف کرتے ہوئے بتایا کہ محکمہ معدنیات میں آمدن میں اضافے اور بے روزگاری کے خاتمے کے حوالے سے کافی صلاحیت ہے۔ دسمبر 2019 میں خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2017 میں 50 ترامیم ہوئیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ضم شدہ اضلاع کے معدنی وسائل کے متعلق بھی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں معدنی وسائل پر تنازعات کے خاتمے کے لیے مصالحتی کمیٹی بنائی گئی۔ ضم شدہ اضلاع میں روزگار مواقع فراہم کرنے پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی عارف احمدزئی نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے 66 نئی سیٹیں تخلیق کی گئی ہیں جبکہ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی لیز ہولڈرز اور مقامی قبائل کے درمیان مسائل حل کے لیے کام کرتی ہے۔

معاون وزیراعلی عارف احمدزئی نے سرمایہ کاری بارے بریف کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی اور معدنیات کی تلاش کے لیے جوائنٹ وینچر متعارف کر دیا گیا۔ جوائنٹ وینچر کا مقصد سرمایہ کاری راغب کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصلاحات کے نتیجے میں ماربل اور گرینائٹ کے ذخائر میں بارودی مواد کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی۔ جبکہ بارودی مواد کے استعمال پر پابندی سے ماربل اور گرینائٹ کے قیمتی ذخائر محفوظ رہیں گے۔

کان کنی سے وابستہ مزدوروں کے لیے اٹھائے گئے فلاحی اقدامات پر میڈیا پرسنز کو عارف احمدزئی نے بتایا کہ 20 – 2019 میں کل 25.79 ملین روپے مالیت کے 1604 تعلیمی وظائف تقسیم کر دئیے گئے جبکہ مزدور کے بچے کو 50 سے 15 ہزار سالانہ وظیفہ دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی کے دوران معذور ہونے والے مزدوروں میں 14.4 ملین روپے کے 48 گرانٹس تقسیم کیے گئے اسی طرح ہر ایک معذور مزدور کو 03 لاکھ روپے کا چیک دیا گیا ہے۔

آن لائن مائننگ پیمائشی نظام کے حوالے سے معاون خصوصی برائے معدنیات عارف احمدزئی نے کہا کہ دسمبر میں آن لائن کیڈسٹرل فعال ہو جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ پیمائشی نظام سے معدنی ذخائر تک فری میں رسائی مہیا ہو سکے گی۔ اب سرمایہ کار کسی بھی معدنی ٹائٹل کے لیے اپلائی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا نئے ضم شدہ اضلاع میں آن لائن سسٹم کو بحال کرکے 10 معدنی ٹائٹل مقامی لوگوں کو الاٹ کی گئی ہیں۔
پریس بریفنگ میں مشیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ بنگش، سیکرٹری معدنیات نظر حسین شاہ، ڈائریکٹر جنرل حمید اللہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ا