کوہلو؛ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پشاور مدرسے میں دہشتگردانہ حملے کے خلاف احتجاجی ریلی

113

کوہلو، یکم  نومبر (اے پی پی ):کوہلو میں سول سوسائٹی، قبائلی عمائدین اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے فرانس میں نبی اکرمﷺ کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور پشاور مدرسے میں ہونے والے دھماکہ اور بے گناہ معصوم طلباء کو نشانہ بنانے کے خلاف ریلی نکالی گئی، جس میں سیاسی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں قبائلی عمائدین سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت سینکڑوں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی، شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر فرانسیسی صدر کے خلاف نعرے درج تھے ۔

ریلی کے شرکاء سے معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا کریم بخش مری، مفتی جمال الدین، میر علی احمد مری، وڈیرہ غازیخان مری، مفتی ظفر مری، مفتی ابراھیم، مولانا عبدالنبی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رسول اکرمﷺ کے شان میں گستاخی ناقابل معافی جرم ہے، عالم اسلام کو فرانس کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا، اسلام ایک پُرامن مذہب ہے جو ہمیشہ امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فرانس میں بار بار شان رسالتﷺ میں گستاخیاں کی جارہی ہیں، فرانسیسی حکومت کی زیر سرپرستی میگزین میں توہین آمیز خاکے شائع کئے گئے ہیں، توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد امت مسلمہ کے دل اور جذبات مجروح ہوئے ہی،ں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے عالمی امن تباہ ہو سکتا ہے، فرانس کے صدر کا بیان اسلام اور امت مسلمہ کے خلاف ہے جو کہ قابل مذمت بھی ہے اور ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

انہو ں نے کہا کہ  آزادی اظہار رائے کے نام پر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں بند کی جائیں، دنیا کے کسی بھی معاشرے میں رائے کے اظہار کی ایسی آزادی نہیں دی جاتی جس سے دوسروں کے جذبات مجروح ہوئے ہوں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 1966ء میں پاس کی گئی ایک قرار داد کے مطابق ضروری ہے کہ کوئی بھی ایسی تحریر یا تقریر جو کسی بھی ملک میں رہنے والے فرد یا گروہ کی مذہبی، قومی یا نسلی مخالفت یا دل آزاری کا سبب بنے ،ان کے خلاف نفرت یا حقارت کا اظہار کرے تو اس ملک کا فرض ہے کہ اس کو روکے اور اس کے خلاف قانون سازی کرے اس قرارداد کی روشنی میں کسی کو یہ رائے دینے کی اجازت نہیں کہ پیغمبر اسلامﷺ کی شان میں گستاخی کرے یا ان کے خاکے شائع کرےحکومت پاکستان اپنا احتجاج فوری طورپر عالمی دنیا تک پہنچائے اور فرانس کو ان مذموم حرکات سے روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے ساتھ ہی فرانس کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے اور پاکستانی سفیر کو واپس بلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ  پورا عالم اسلام فرانسیسی مصنوعات کی بائیکاٹ کرکے فرانس سے ہر قسم کی سفارتی اور تجارتی تعلقات کو منقطع کردیں۔

 ریلی کے شرکاء نے فرانسیسی صدر کا پُتلا اور فرانس کا پرچم نذر آتش کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس موقع پر پشاور مدرسے میں ہونے والے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ شرکاء نے شہید ہونے والے بے گناہ معصوم طلباء کے درجات کی بلندی اور مملکت پاکستان کی سالمیت ترقی و خوشحالی اور استحکام کے لئے خصوصی دعا کی گئی ۔