پشاور،11دسمبر (اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میں منعقدہ تقریب میں پشاور پولیس کے افسروں و جوانوں کو بڈھ بیر کی 7 سالہ بچی کے بے دردی سے قتل کے اندھے واقعے کا سراغ لگا کر درندہ صفت ملزم کو گرفتار کرنے پر نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی جی پی ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے اس چیلنجنگ کیس میں اصلی ملزم کو بے نقاب کرکے گرفتار کرنے پر پولیس ٹیم کے ارکان کی دن رات پیشہ ورانہ کاوشوں کی تعریف کی۔ آئی جی پی نے کہا کہ یہ اندھا کیس پولیس کی صلاحیتوں کے لیے کسی امتحان سے کم نہ تھا اور تمام عوام کی نظریں بھی اس پر لگی ہوئی تھیں تاہم جب دل میں کچھ کر گذرنے کا جذبہ موجود ہو تو مشکل سے مشکل کام بھی آسان ہو جاتا ہے اور پشاور پولیس نے اس جذبے کا عملی مظاہرہ کرکے دکھایا۔
آئی جی پی نے کہا کہ پولیس سے عوام نے بہت زیادہ توقعات وابستہ کررکھی ہیں اور انعام یافتہ گان پر زور دیا کہ وہ خدمت خلق اور پیشہ ورانہ جذبے سے سرشار ہو کر دل لگا کر اپنے اہداف کے حصول کے لیے آگے بڑھیں اور ہر ایک وقوعہ کو اس وقوعہ کی طرح چیلنج قبول کرکے اس کو ورک آﺅٹ کرنے کے لیے اپنی پوری استعدادی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔
ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز ڈاکٹر اشتیاق مروت، کیپیٹل سٹی پولیس افیسر پشاور محمد علی گنڈا پور، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرزرائے بابر سعید اوردیگر اعلیٰ پولیس حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔