اسلام آباد،02دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ واحتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاہے کہ اسحاق ڈار انٹرویو میں بے نقاب ہو چکے ہیں،اسحاق ڈار نے جائیداد سے متعلق جھوٹ بولا ہے،ان کی پاکستان میں کئی جائیدادیں ہیں،ملتان میں اپوزیشن کا جلسہ نہیں جلسی تھی، اپوزیشن ناکام کوششیں کر رہی ہے، گلگت بلتستان کے انتخابات میں کامیابی سے ثابت ہوگیاکہ پی ٹی آئی اس وقت بھی سب سے مقبول جماعت ہے،نواز شریف اور اسحا ق ڈار کو وطن واپس لانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ واحتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاہے کہ بی بی سی پر مفرور شخص کے انٹرویو سے عوام محظوظ ہوئی،3 سال پہلے اسحاق ڈار پاکستان سے گئے،وہ ایسا علاج کروا رہے جس کا علاج برطانیہ بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار غیر ملکی صحافی کے سوالات کے جواب نہیں دے سکے۔اسحاق ڈار انٹرویو میں بے نقاب ہو چکے ہیں،اسحاق ڈار شائد کسی کے حکم پر غیر ملکی چینل کو انٹرویو دینے چلے گئے۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف ماضی میں شکنجے میں آئے تو اسحاق ڈار نے اقبالی بیان دے دیا تھا،الزام لگایا گیا کہ نیب کی حراست میں درجنوں لوگ ہلاک ہو گئے،اسحاق ڈار کوئی ایک شخص کا ہی نام بتا دیں۔
مشیر داخلہ نے کہاکہ اسحاق ڈار نے کہا کہ انکی پاکستان میں ایک جائیداد ہے،بی بی سی ہم سے رابطہ کرتی ہم ہی ایف بی آر سے تفصیلات بھیج دیتے،اسحاق ڈار کے پاس پاکستان میں کئی جائیدادیں ہیں،اسحاق ڈار نے جائیداد سے متعلق جھوٹ بولا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملتان میں اپوزیشن کا جلسہ نہیں جلسی تھی۔ملتان میں یہ صرف جلسے کے لیے 6 سے 7 ہزار لوگ اکٹھے کر پائے۔اب اپوزیشن نے لاہور میں جلسی کرنی ہے۔انہوں نے کہاکہ کرونا کی پہلی لہر میں عوام کے تعاون سے ایس او پیز پر عملدرآمد سے بچ سکے تھے، دوسری لہر میں ایس او پیز پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے،پاکستان کا کووڈ کے باوجود جی ڈی پی پلس میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ اپوزیشن ناکام کوششیں کر رہی ہے ۔ گلگت بلتستان کے انتخابات میں کامیابی سے ثابت ہوگیاکہ پی ٹی آئی اس وقت بھی سب سے مقبول جماعت ہے۔شہزاد اکبر نے کہاکہ اسحاق ڈار ایک ملزم ہیں، ان کو واپسی کے لیے درخواست بھی کی گئی ہے،اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔نواز شریف ایک مجرم ہیں وہ وزٹ ویزہ پر برطانیہ گئے،برطانوی حکومت سے رابطہ کیا اور خط بھی بھیجاہے،خط میں نواز شریف کو پاکستان ڈیپورٹ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نواز شریف کے ویزے کو کینسل کرنے کا بھی خط میں کہا گیا ہے،برطانوی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے۔نواز شریف کا وزٹ ویزہ 6 ماہ کا تھا۔نواز شریف کے ویزے میں توسیع ہونا ابھی باقی ہے۔ڈی پورٹ کرنے کا اختیار ایگزیکٹو کے پاس ہے۔
انہوں نے کہاکہ پچھلی دو حکومتوں نے الطاف حسین کی واپسی کی کوشش نہیں کی گئی،ہمارے دورحکومت میں مختلف اقدامات کئے گئے جن کے تناظر میں ان کے خلاف برطانیہ میں کارروائی کی جارہی ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امورڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ مریم نواز پاوں کانپنے کی بات کرتی ہیں،کل اسحاق ڈار کا کوئی پاوں پکڑ کر دیکھتا تو پتہ چلتا کہ پاوں کیسے کانپتا ہے۔پاکستان کے دشمن کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو فاشسٹ ملک ڈکلیئر کرایا جائے،یہ بھی پاکستان کو فاشسٹ ملک قراردینے کی کوشش کر رہے ہیں،جس میں ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کا کریڈٹ حکومت ،پاک فوج اور قوم کو جاتاہے۔
انہوں نے کہاکہانٹرویو میں کہا گیا کہ الیکشن چوری ہوا تھا،اینکر نے کہا کہ آپ کو پیٹیشنز فائل کرنا چاہیے تھی،معاون خصوصی نے کہاکہ غیر ملکی چینل نواز شریف کے انٹرویو کے لیے کافی دیر سے کوشش کر رہا تھا۔اسحاق ڈار کی انٹرویو کے دوران آنکھوں میں شرمندگی اور بے شرمی جھلک رہی تھی۔پاکستان میں منی لانڈرنگ میں اسحاق ڈار کو دائی کا درجہ حاصل ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈار سمیت دیگرملک میں آکر عدالتوں میں پیش ہوں اور میڈیا پر بھی آ کر بات کر سکتے ہیں۔اسحاق ڈار خود انٹرویو دینے نہیں گئے۔ ذبح ہونے کے لیے پیش کیا گیا تھا۔عوام کے سامنے ان کا اصل چہرہ رکھنا چاہ رہے ہیں۔عوام کو اسحاق ڈار کا انٹرویو بار بار دیکھنا چاہیے۔جو ایک کلرک نہیں بن سکتے وہ پاکستان کے وزیر خزانہ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز بھی جب بھی بولتی ہیں منہ سے جھوٹ نکلتا ہے۔