اسپیکر قومی اسمبلی سے  افغانستان کے وزیر برائے تجارت و صنعت ناصر احمد غوریانی  کی ملاقات

94

اسلام آباد،30دسمبر  (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سےبدھ کوافغانستان کے وزیر برائے تجارت و صنعت ناصر احمد غوریانی نے ملاقات کی۔ جس میں دوطرفہ تجارت کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

سپیکر نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے دیرینہ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے،موجودہ پارلیمنٹ افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون اور تجارتی حجم میں اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ ہے اور افغانستان اس منصوبے کی وجہ سےخطے کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کا گیٹ وے ثابت ہوگا،  سی پیک کے تحت وسطی ایشیائی ممالک تک تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے افغانستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر  نے کہا کہ افغان صنعتکاروں اور تاجروں کی راشکئی اقتصادی زون میں شمولیت سے پاک۔ افغان تجارتی حجم میں اضافہ ہو گا، پاکستانی اور افغانی مصنوعات کی وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی سے دونوں ممالک میں معاشی ترقی آئے گی۔انہوں  نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین ترجیحی تجارتی معاہدے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ سے دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے نئے دور کا آغاز ہوگا ۔

افغانستان کے وزیر برائے تجارت و صنعت ناصر احمد غوریانی نے سپیکر قومی اسمبلی کے افغانستان اور پاکستان کے تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کےلیے اُٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے۔انہوں نے   کہا کہ افغان امن معاہدے طے پانے میں پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے، افغانستان میں دیرپا امن کے لیے پاکستان کا تعاون ضروری ہے۔

 افغان وزیر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی و سرمایہ کاری کے شعبے میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے،افغانستان اور پاکستان کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستانی پارلیمان کا کردار لائق تحسین ہے۔ افغانستان پاکستان کے صنعتی شعبے سے استفادہ حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔  پاک۔افغان ترجیحی تجارتی معاہدے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ پر 80 فیصد پیش رفت ہو چکی ہے اور جلد دستخط ہو جائیں گے۔افغان حکومت پاکستانی تاجروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرئے گی۔ باہمی تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ سے دونوں ممالک کے عوام خوشحال ہوں گے ۔