سکھر۔25 دسمبر ( اے پی پی ): سکھر اور خیرپور اضلاع سے تعلق رکھنے والے 75 سے زائد مختلف قوم پرست تنظیموں کے عہدے داران و کارکنان نے قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے،پاکستان کا وفادار رہنے اور ملک اور قوم کے لیے ہرقسم کی قربانی دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ سکھر اور خیرپوراضلاع سے تعلق رکھنے والے جسقم ،جیئے سندھ محاذ،جیئے سندھ تحریک،جساف،سندھ ترقی پسند پارٹی اور جیئے سندھ متحدہ محاذ سے تعلق رکھنے والے 75 سے زائد عہدے داران و کارکنان نے سکھر میں پریس کانفرنس کے دوران قومی دھارے میں شمولیت کا اعلان کیا ہے۔
قومی دھارے میں شامل ہونے والوں میں قربان علی میرانی ،نذیر احمد خروس ،منصور چانڈیو،غلام نبی شیخ ،قربان ملک،گل حسن شر،پہلوان خان ،محمد احسان ،ثناء اللہ ،شاہنواز میرانی ،جاوید دایو،محمد علی ،نجم الدین میرانی ،نوید علی بروہی،سائی بخش ،سراج جاگیرانی ،ٰغلام۔سرور،حیدرعلی مغل،نذیرگوپانگ،عرفان علی چنہ ،دریاخان،ساجد حسین گوپانگ،رضامحمد،عبدالحمید، اسماعیل اجن،صدام شر ،ساجدعلی شر،جنسار علی خاصخیلی ،کریم داد خاصخیلی،معشوق علی دھاریجو،بلاول خاصخیلی،ساجد علی کبر ،وحیدعلی خاصخیلی،توقیرعلی موریجو و دیگر شامل ہیں۔ شمولیت اختیار کرنےوالوں نے اس موقع پر اپنے ہاتھوں میں قومی پرچم اٹھا رکھے تھے۔
پریس کانفرنس کے دوران شمولیت اختیار کرنے والے کارکنان نے ملک اور قوم کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہ کرنے کے عزم کا بھرپور اظہار کیا اور پاکستان زندہ آباد، پاک فوج زندہ آباد کے نعرے لگائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سے جو ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں ان پر شرمندہ ہیں، ماضی میں کی گئی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ مزید اور غلطیاں نہیں کرنا چاہتے۔ ہمارا وطن پاکستان ہے اور اب ہم اس کی ترقی و خوشحالی کا حصہ بنیں گے۔
سینیٹر انوار الحق کاکڑ سمیت قبائلی عمائدین و دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی نے پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ جس ذات نے انسان کو بنایا وہ اس کے رگ رگ سے واقف ہیں، زیارت جہاں بانی پاکستان نے زندگی کے آخری ایام گزارے ہیں یہاں آکر ہمیں پاکستانیت کا احساس ہوتا ہے 25 دسمبر کا دن اس لیے بھی ضروری ہے کہ ہم یہاں سے کیا سوچ لے کر جاتے ہیں کہ جس مقصد کیلئے ملک بنا تھااس کیلئے کیا کرسکیں گے، دنیا میں بہت کم ایسے لوگ پیدا ہوتے ہیں جو اقوام کی سوچ کو تبدیل کرکے انہیں ایک مقصد دیتے ہیں جن میں قائدِ اعظم محمد علی جناح جیسی عظیم شخصیت بھی شامل ہیں جنہوں نے ایک قوم کو ایک ملک بنا دیا ان میں وہ خصوصیات تھیں جس کی وجہ سے آج ہم یہاں ایک آزاد ریاست میں بیٹھے ہیں جناح کی قیادت پر یہاں کے لوگوں نے اندھا اعتماد کیا۔ محمد علی جناح دنیا کیلئے ایک فیگر اور پاکستان کیلئے ایک انمول تحفہ ہے کمانڈر سدرن کمانڈ نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں قائد اعظم جیسا لیڈر ملا قائد اعظم نے اپنی زندگی کے آخری ایام زیارت میں گزارے جانے سے پہلے انہوں نے ملک کیلئے بہت خواب دیکھے۔ لیڈر کو پرکھنے کا معیار ہوتا ہے جو اس کی سوچ سے واضح ہوتا ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے احادیث ہمارے لئے مشعل راہ ہے، قائد اعظم صرف پاکستان کا نہیں بلکہ بہت سے قوموں کا لیڈر تھا بھارت میں ایک مسلمان کو گوشت کھانے پر قتل کیا جاتا ہے، سکھ سمیت کوئی محفوظ نہیں، قائد اعظم نے ایک نعرہ لگایا کہ ہندو اکثریت کے ساتھ ہم اقلیت بن کر نہیں رہ سکتے وہ لوگ جو اس سوچ کو غلط کہہ رہے تھے آج سوچتے ہوں گے کہ اگر ہم یہ سوچ رکھتے تو ہم آج آزادی کی زندگی گزار رہے ہوتے یہ سوچ دیکھ کر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ قائد اعظم بہت عظیم لیڈر تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جب گیلانی صاحب آواز لگاتے ہیں تو ان کی آواز میں ایک درد ایک تکلیف ہے، یہ دن ہمیں یہ عہد کرنے کی یاد دلاتی ہے کہ ہم نے جس مقصد کیلئے ملک حاصل کیا تھا اسی پر چلیں- تقریب میں آئی جی ایف سی ساﺅتھ میجر جنرل فیاض حسین شاہ نے بھی خطاب کیا تقریب میں سکول کے بچوں نے ملی نغمے گائے اور کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کی۔