وزیراعلی کے مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ خان بنگش کا دورہ ضلع مہمند

162

پشاور، 31دسمبر (اے پی پی): وزیراعلی کے مشیر برائے سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیاء اللہ خان بنگش نے کہا ہے کہ مہمند ضلع میں محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعاوم سے ضلع کے ہر ہائی سکول میں ماڈل سائنس لیبز کھولے جائیں گے. جہاں پر سائنس و ٹیکنالوجی کی تربیت دی جائیگی جبکہ ضلع مہمند کے ماربل صنعت سے وابستہ افراد کیلئے جدید سائنسی اصولوں پر مشتمل ٹیکنالوجی ماربل کٹنگ کیلئے دی جائیگی جسکی مدد سے بلاسٹنگ کے عمل سے مکمل چھٹکارا پایا جائیگا۔

اسی طرح ماربل ویسٹ کیلئے بھی یہاں ریفائینری لگائی جائیگی. پورے ضلع میں ویدر سٹیشن قائم کیا جائے گا جس کی مدد سے زراعت سے وابستہ افراد کو موسم کی آگہی اور موسمیاتی عوامل کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں گی.

اسی طرح توانائی کے متبادل ذرائع کو استعمال میں لانے کیلئے ضلع میں ونڈٹیکنالوجی استعمال کرکے ونڈ ملز لگائیں جا ئیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع مہمند کے دورے کے موقع پر کھلی کچھری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 ڈپٹی کمشنر غلام حبیب، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ، اسسٹنٹ کمشنرز اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجودتھے۔

ضیاء اللہ بنگش نے اپنے خطاب میں کہاکہ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمودخان کی ہدایت پر تمام وزراء قبائلی اضلاع کے دورے کر رہے ہیں جس کا بنیادی مقصد جاری کاموں کا جائزہ لینا‘ ترجیحاتی منصوپوں کا انتخاب کرنا اورتمام فیصلوں میں قبائلی عوام کی مشاورت لینا ہے۔

 انہوں نے کہاکہ ضلع مہمند کیلئے بہت زبردست فنڈ مختص ہے اورترقیاتی کام بھی جاری ہیں جبکہ اس ضلع کیلئے ساڑھے چار ارب روپے کے منصوبے تیارکئے گئے جوکہ منظوری کیلئے وزیراعلی محمودخان کو بھجوادیے گئے ہیں اور یہ تمام چھوٹے منصوبے یہاں کے مقامی علاقہ عمائدین کی مشاورت سے تیارکئے گئے ہیں۔

 اسی طرح اربوں روپے کی لاگت سے روڈ بنائے جارہے ہیں ابنوشی  میں 50 کروڑ روے کی لاگت سے 81ٹیوب ویلز تعمیر ہورہے ہیں۔ سکولوں کی حالت بہتربنانے اور  فرنیچرکی فراہمی کیلئے 29 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں اسی ضلع میں 384 اساتذہ مزید تعیناکردیے گئے ہیں۔

 پاکستان تحریک انصاف کی تعلیم دوست پالیسی کے مطابق ضلع مہمند مین کیڈٹ کالج مامد گٹ کا قیام‘ تین ہائرسیکنڈریسکولز کی سٹینڈرڈ آئزیشن اور 298 تباہ شدہ سکولوں کی تعمیرنوکیساتھ ساتھ ہائر ایجوکیشن کے تحت گورنمنٹ کالج لکڑو کی تعمیرنو اوردیگری کئی اہم منصوبے مکمل کئے گئے ہیں۔

اسی طرح صحت کے شعبے میں بھی 40 کروڑ روپے کی لاگت سے کئی اہم منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی کے وژن کے مطابق ضلع مہمند کے تقریباٌ 72 ہزار خاندانوں میں صحت انصاف کارڈ تقسیم ہوچکے ہیں اور اب ضلع مہمند کے ہر باشندے کوقومی شناختی کارڈ پرصحت کارڈ کی سہولت دی گئی ہے۔

نوجوانوں کیلئے انصاف روزگار سکیم کے اجراء،  سولر منصوبے،  سمال ڈیمز اور 27 کروڑ روپے کی لاگت سے ضلع میں بجلی کے  14 نئے فیڈرز کی تنصیب کا منصوبہ بھی شروع کیاجاچکاہے۔

جبکہ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے شروع کردہ منصوبے  مہمند ماربل سٹی کیلئے بھی 90 کروڑ روپے کی لاگت سے یکہ غنڈ میں گریڈسٹیشن کوتعمیر  کیاجارہاہے۔

ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ ان عظیم منصوبوں کی تکمیل سے قبائلی عوام کو  انضمام کے خقیقی فوائد مل سکیں گے۔

 انہوں نے کہاکہ ان منصوبوں کا بنیادی مقصد ترقی کے رفتار میں تیزی لاناہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی کے ہدایت پر مختلف وزراء تسلسل کے ساتھ قبائلی اضلاع کے دورے کررہے ہیں آپ لوگ اپنے منصوبوں کی خودمانیٹرنگ کریں گے اور غلط کام کی نشاندہی کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ضیاء اللہ بنگش نے کہاکہ مہمندڈیم کی تعمیرسے جہاں انرجی کاسب سے بڑا مسئلہ حل ہوجائیگا وہاں پر یہاں کے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ اور انڈسٹری مین اضافہ ہوگا ۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو مختلف اداروں میں جاری بھرتی کے عمل کوفوراٌ مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

علاقہ عمائدین کی طرف سے ڈومیسائل مسئلے‘ زیتون درخت کی فراہمی منصوبے‘ دوبارہ مردم شماری کی درخواست‘ مہمندڈیم کے زمین کی ادائیگی کے مسائل‘ کیڈٹ کالج میں ضلع مہمد کے کوٹہ میں اضافہ‘ روزگار سکیم‘ زراعت منصوبے کے اجراء اورکالجز میں بی ایس پروگرام کے اجراء کی نشاندہی کی گئی۔ جس کے متعلق ضیاء اللہ بنگش نے یہ مسائل وزیراعلی کے نوٹس میں لانے کاعندیہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی کے زیرصدارت ضلع مہمند کے اجلاس میں یہ تمام مسائل پیش ہوں گے۔

ضیاء اللہ بنگش نے کھلی کچہری کے اختتمام پر صوبائی حکومت کی طرف سے جاری مہمند انڈسٹریل سٹی کا دورہ بھی کیا جہاں انہیں انڈسٹریل سٹی کے متعلق بریفنگ دی گئی۔

 انہیں بتایاگیاکہ ٹوٹل 219 پلاٹس میں 93 پلاٹس پرکام جاری ہے جبکہ 43 پلاٹس الاٹ کئے گئے ہیں اورتقریباٌ 8 پلاٹس انڈسٹریل یونٹس آپریشنل ہورہے ہیں۔ جس میں زیادہ ترماربل انڈسٹری اوراس کے ذیلی انڈسٹری سے تعلق رکھتے ہیں۔ ضیاء اللہ بنگش نے انڈسٹریل سٹی میں جاری ترقیاتی کام کے سائٹ کا بھی دورہ کیا۔