یورپی یونین ڈس انفولیب کی حالیہ رپورٹ نے پاکستان  مخالف  بھارت کے گھناؤنے عزائم کی قلعی کھول دی ہے؛ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

157

اسلام آباد،11دسمبر  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے  کہا ہے کہ یورپی یونین ڈس انفولیب کی حالیہ رپورٹ نے پاکستان  مخالف   بھارت کے گھناؤنے عزائم کی قلعی کھول دی ہے،بھارت ہائبرڈ وار پر عمل پیرا ہے ہم دنیا کو بھارت کے مزموم مقاصد سے آگاہ کرتے آ رہے ہیں۔

 اقوام متحدہ اور ان کی این جی او کمیٹی  حکومتوں کی سرپرستی میں چلنے والی جعلی این جی اوز کا مواخذہ کریں تاکہ آئندہ کوئی فرضی این جی او اپنے جعلی اور جھوٹے پراپیگنڈےکیلئے اقوام متحدہ کا پلیٹ فارم استعمال نہ کر سکے۔

جمعہ کو  یہاں   وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف  کے  ہمراہ   پریس کانفرنس   سے  خطاب میں   وزیر خارجہ نے کہا کہ “یورپی یونین ڈس انفولیب” نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ہندوستان کی پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش کو بے نقاب کیا ہے ۔رپورٹ میں بھارت کی طرف سے گذشتہ 15 سالوں میں کیے گئے آف لائن اور آن لائن آپریشنز کا تفصیلی تذکرہ کیا ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت اپنے اسٹریٹیجک مفادات کو پورا کرنے کیلئے یہ جعلی کارروائیاں کر رہا تھا۔رپورٹ کے مطابق 116 ممالک میں 750 جعلی میڈیا ویب سائٹس چلائے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے،بھارت کی جانب سے چلائے جانے والے اس جعلی نیٹ ورک میں اقوامِ متحدہ ہیومن رائٹس کونسل کے ساتھ کام کرنے والی 10 این جی اوز اور 550 جعلی ویب سائٹس،  جعلی شناخت کے ساتھ استعمال کیا گیا ہے۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مختلف ممالک میں جعلی مظاہروں کا ناٹک رچاتا رہا ۔بھارت نے جعلی پارلیمانی گروپ تشکیل دئیے ،  “فرینڈز آف گلگت بلتستان “اور فرینڈز آف بلوچستان جیسے نیٹ ورک بنائے   گئے  ،ان کا مقصد یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو غلط معلومات کے ذریعے گمراہ کرنا ہے۔

 وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت ہائبرڈ وار پر عمل پیرا ہے ہم دنیا کو بھارت کے مزموم مقاصد سے آگاہ کرتے آ ر ہے   ہیں۔حالیہ رپورٹ نے ہمارے تحفظات اور خدشات پر تصدیق کی مہر ثبت کی،حتی کہ بعض یورپی پارلیمینٹیرینز کو بھی دھوکہ دہی سے اس نیٹ ورک میں الجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان سے جعلی میگزین EPtoday.com کے شائع  ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا اس میگزین کے ساتھ فرضی این جی اوز، تھنک ٹینکس اور جعلی کمپنیوں کی شمولیت ظاہر کی گئی تھی ۔ابتدائی تحقیقات سامنے آنے پر EPtoday.com کو منظر سے ہٹا دیا گیا لیکن بھارت آج بھی ای یو کرانککلز ڈاٹ کام کے نام سے اپنی مذموم سازش کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔

رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت غلط معلومات ان جعلی ویپ سائنس کے ذریعے نشر کرتا جسے ہندوستان کی نیوز ایجنسی اے این آئی بڑے پیمانے پر آگے پھیلاتی۔انہوں نے کہا کہ  ہمیں تشویش ہے، کہ اے این آئی  جیسی بھارتی نیوز ایجنسیاں بین الاقوامی میڈیا گروپس کےساتھ بھی فیک معلومات شئر کرتی رہی اس رپورٹ کے بعد انہیں بھی اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ ایک مذموم کمپین شروع کی گئی ہے جس میں پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے فرضی کہانیاں گھڑی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں ہم نے 21 نکات پر مکمل عمل کیا لیکن ہمیں بھارت مسلسل بدنام کرنے کی کوششیں کرتا رہا، ہندوستان نے پاکستان مخالف بیانیے کی ترویج کیلئے کس طرح پرائیویٹ فنڈز کے ذریعے بعض یورپی ممبران پارلیمنٹ کو مقبوضہ جموں و کشمیر  کے دورے   کروائے ۔

وزیر خارجہ نے کہا نے کہ ہم یورپی یونین حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان حقائق کا جائزہ لیں اور اس کی تحقیقات کروائی جائیں،  ہم اقوام متحدہ کے ادار ے ای سی او ایس او سی اور ان کی این جی او کمیٹی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حکومتوں کی سرپرستی میں چلنے والی جعلی این جی اوز کا مواخذہ کریں تاکہ آئندہ کوئی فرضی این جی او ا پنے   جعلی اور جھوٹے پراپگنڈے کو پھیلانے کیلئے اقوام متحدہ کا پلیٹ فارم استعمال نہ کر سکے۔

معید یوسف نے کہا کہ  مادی شرما، 39 ممبر یورپی وفد کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کروانے میں پیش پیش تھیں تاکہ یہ تاثر دیا جائے کہ مقبوضہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے ۔انہوں نے یورپی پارلیمینٹرینز کو دھوکہ دہی سے اس نیٹ ورک میں الجھایا۔پہلے یہ جعلی نئٹ ورک 65 ممالک میں تھا جو بعد میں 116 ممالک تک پھیلا دیا گیا۔

 معید یوسف کا کہنا تھا کہ آپ دیکھیں کہ یہ ریاست کس طرح جعلی بیانیے کی تشہیر میں میں مصروف ہے،رائٹرز ایجنسی نے کہا کہ ہمارا  اے این آئی کے ساتھ معاہدہ ہے لہذا وہ ایسا مواد شائع کریں گے جو اے این آئی بھجوائے گی۔ معید یوسف نے کہا کہ فوت شدگان کے نام استعمال کر کے ان سے پاکستان کے خلاف تقاریر کروائی گئیں،یہ ہم نہیں کہہ رہے آج یہ غیر جانبدار رپورٹ کہہ رہی ہے ۔یورپی پارلیمنٹ کے لیٹر ہیڈز کو جعلسازی کرکے استعمال کیا گیا۔اس 80 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹ تمام عوامل کو کور کرنے سے قاصر ہے ۔

معید یوسف نے کہا کہ سری واستوا نامی بھارتی شخص اس ساری جھوٹی کمپین کے روح رواں ہیں،افسوسناک بات یہ ہے کہ کچھ پاکستانی بھی ان کے پروگراموں میں شمولیت اختیار کرتے رہے ،لوگوں کی شناخت چوری کی گئی جعلی کاغذات اور بین الاقوامی اداروں کے نام استعمال کیے گئے جو بین الاقوامی قوانین کے تحت قابلِ مواخذہ ہیں ۔گلگت سے جو آوازیں اٹھ رہی تھیں وہ ہم نے آپ کو پہلے بتایا کہ یہ آوازیں ان نیٹ ورکس سے اٹھائ جا رہی تھیں ۔

معید یوسف  نے کہا کہ میں وزیر خارجہ کے کردار کو سراہتا ہوں کہ وہ بھارت کے ان عزائم کو بے نقاب کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ،ہمارا مقصد امن اور معاشی سیکورٹی ہے جبکہ یہ بھارتی نیٹ ورک ایسا جال بن رہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو اتنا بدنام کیا جائے تا کہ کوئی ہماری بات ماننے کیلئے تیار نہ ہو۔ہم اقوام متحدہ مشینری اور ہیومن رائٹس کونسل سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ ان حقائق کو دیکھیں کہ کس طرح عالمی اداروں کو غلط طور پر استعمال کر کے جھوٹا بیانیہ پھیلایا جا رہا ہے۔