اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کے چیئرمین سینیٹر جاوید عباسی نے کہا ہے کہ ملکی معاملات کے حل پر بات چیت کے لئے بہترین فورم پارلیمنٹ ہی ہے، سینیٹ انتخابات کا معاملہ سپریم کورٹ لے جانے کی بجائے صدر مملکت پارلیمنٹ میں لاتے تو بہتر ہوتا۔ جمعہ کو ایوان بالا میں صدر مملکت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر کا خطاب کسی بھی حکومت کے لئے رہنمائی کی حیثیت رکھتا ہے۔ سینیٹ کے الیکشن کے معاملہ کا تعلق بھی پارلیمنٹ سے ہے، اس کو بھی صدارتی خطاب کا حصہ بنانا چاہئے تھا اور ریفرنس کے ذریعے سپریم کورٹ لے جانے کی بجائے یہ معاملہ پارلیمنٹ میں بھیجا جاتا تو بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس ایمرجنسی میں جاری کئے جاتے ہیں، تحریک انصاف نے بہت زیادہ آرڈیننس جاری کئے ہیں۔ آرڈیننسوں کے اجراءکی بجائے قانون سازی پر زیادہ توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہی قانون سازی اور اداروں کی جوابدہی ہوتی ہے لیکن اب ایسا نہیں ہوتا، اپوزیشن ہمیشہ سوال کرتی ہے اور حکومت جواب دیتی ہے۔ الزامات لگانے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار رہا ہے اور ہماری معیشت کو اس سے بہت نقصان ہوا ہے۔ حکومت اکیلے ان حالات کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ معیشت کی بہتری کے لئے میثاق معیشت کرنے اور بیٹھ کر مسائل کا حل نکالنے کی ضرورت ہے۔