افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے افغان مسئلے کا سیاسی حل ناگزیر ہے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر

107

اسلام آباد۔17فروری  (اے پی پی):اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن اور خوشحالی کے لیے افغان مسئلے کا سیاسی حل ناگزیر ہے۔  افغانستان میں قیام امن سے افغانستان اور خطے میں امن و خوشحالی کے دور کا آغاز ہوگا۔ پاکستان افغان قیادت کے ذریعے افغان عوام کی خواہشات کے عین مطابق طے پانے والے امن معاہدے کی حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں  افغان مسعود فاؤنڈیشن کے سربراہ احمد ولی مسعود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ایک پندرہ رکنی وفد کے ہمراہمراہ ان سے ملاقات کی۔  ملاقات کے دوران پاک افغان تعلقات اور خطے کی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور زیربحث آئے۔ اسپیکر نے کہا کہ پاکستان پُر امن اور خوشحال افغانستان کا خواہش مند ہے جو پاکستان اور پورے خطے کے بہترین مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور افغان عوام مذہب ، اخوت ، تاریخ اور ثقافت کے لازوال رشتوں میں بندھےہوئے ہیں۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں جامع ، وسیع البنیاد اور سیاسی امن کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ امن عمل میں شامل فریقین کو اس موقع سے فائدہ اٹھانا اور افغانستان میں کئی دہائیوں پرانے تنازعہ کے حل کے لیے تعمیری جدوجہد کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات میں مثبت پیشرفت امن عمل میں افغان قیادت کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کا فوجی حل ممکن نہیں ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ اور حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پاک افغانستان پارلیمانی دوستی گروپ نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات اور تجارت کو مستحکم بنانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے سفارشات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کوویڈ 19 کے دوران دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے سرحدیں کھول رکھی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ اور ٹرانزٹ تجارت میں ٹیرف اور دیگر رکاوٹوں کو بھی دور کیا۔ انہوں نے مذید کہا کہ افغان تاجران اور زائرین، طلباء خصوصاََ مریضوں کے لئے دی گئی ویزا سہولیات کی فراہمی دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ ہے۔ اسپیکر نے بتایا کہ افغان طلبہ کے لئے 6000 اسکالرشپ پیش کی جارہی ہیں تاکہ وہ پاکستان میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔  اسپیکر نے کہا کہ افغانستان اپنے جغرافیائی محل وقوع کی بدولت وسطی ایشیاء کے لئے ایک راہداری کا کردار ادا کر سکتا ہے جس سے سی پیک کے فوائد افغانستان اور وسطی ایشیاء تک بڑھائے جا سکتے ہیں۔ اسپیکر نے کہا کہ سرحدی مقامات پر ماکیٹوں کے قیام سے تجارتی سرگرمیوں میں اصافہ ہو گا۔ انہوں نے مذید کہا کہ دونوں ممالک میں تعمیری تعاون بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مسعود فاؤنڈیشن کے افعانستان میں تعمیری کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فاونڈیشن کا تعلیم، سماجی ترقی، صحت اور امدادی سرگرمیوں میں کردار قابل ستائش ہے۔ مسعود فاؤنڈیشن کے سربراہ احمد ولی مسعود نے کہا کہ وہ افغانستان میں مستقل بنیادوں پر امن کے لئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان قوم کئی دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کے لئے پاکستان کا شکریہ ادا کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان میں دیرپا امن کے لئے تمام فریقوں کی امن عمل میں شمولیت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان عوام ملک میں کئی دہائیوں پرانے تنازع کے خاتمے کی خواہش رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس اس بات سے اتفاق کیا کہ امن کے ثمرات نہ صرف افغانستان بلکہ پورے خطے کے استحکام کے لیے دیرپا ثابت ہونگے۔  احمد ولی مسعود نے کہا کہ سرحد کے دونوں اطراف کے عوام ایک دوسرے کے ساتھ قریبی اور خونی رشتوں کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کی سیاسی قیادت اور عوام کو قریب تر لانے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر اسپیکر اسد قیصر کا شکریہ ادا کیا۔ احمد ولی مسعود کا یہ دورہ پاکستان کی اس پالیسی کا ایک حصہ ہے جس کے تحت افغان امن عمل پر مشترکہ تفہیم قائم کی جاسکے اور عوام سے عوام کے تعلقات کو مزید گہرا کیا جاسکے۔