اسلام آباد،3فروری (اے پی پی):نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے بدھ کے روز یکساں طور پر ملک بھر میں کورونا وائرس کے خلاف قومی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کا آغاز کیا جس میں آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام وفاقی اکائیاں شامل ہیں۔
این سی او سی نے کورونا کے خلاف قومی حفاظتی پروگرام کی افتتاحی تقریب کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقیات اور خصوصی اقدامات اسد عمر اور قومی کوآرڈینیٹر این سی او کے لیفٹیننٹ جنرل حمود الز مان خان کی صدارت میں آغاز کیا گیا۔ اس موقع پر کمرشل وزیر کونسلر چین ژی ژائو ژیانگ مہمان خصوصی تھے، تقریب میں وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد حسین چودھری ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے غربت کے خاتمے ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی موجود تھیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کورونا وائرس کے دوران قوم کی خدمت کے لئے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز (ایف ایل ایچ سی ڈبلیو) کی قربانیوں اور قابل تحسین خدمات کی تعریف کی۔ “فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز ہمارے حقیقی ہیرو ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالا اور ہم ان سب کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے عوامی جمہوریہ چین کی حکومت اور چینی عوام کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کورونا کے شدید بحران میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔انہوں نے فورم میں کورونا کے خلاف جنگ میں این سی او سی کی ٹیم اور صوبائی حکام کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔
اسد عمر نے کہا کہ وفاق سمیت تمام صوبوں میں بیک وقت افتتاحی تقریب کا مقصد اس وائرس کے خلاف جاری جنگ میں صوبوں اور وفاقی حکومت کے مشترکہ تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے تھا۔
کورونا وائرس کے خلاف حفاظتی ویکسین لگوانے والوں میں رضوانہ یاسمین پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں آئسولیشن وارڈ میں انچارج نرس کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں ، وہ اور ان کی ٹیم کووڈ۔ 19کے خلاف لڑائی کیلئے انتھک محنت کر رہی ہے اور وہ پمز کے تمام میڈیکل اور پیرامیڈیکل عملے کی نمائندگی کررہی تھیں۔
اس کے علاوہ جاوید اقبال جو ڈی ایچ او آفس اسلام آباد میں کوویڈ سرویلنس ٹیم کے ممبر ہیں ، وہ اسلام آباد میں کووڈ۔ 19 کا پہلا واقعہ سامنے آنے کے بعد سے نگرانی کی سرگرمیوں میں کام کر رہے ہیں انکو بھی کورونا حفاظتی ویکسین لگائی گئی۔ وہ اور ان کی ٹیم انتھک محنت کر رہی ہے اور رابطہ ٹریسنگ اور نمونے لینے کے ذریعہ اسلام آباد میں 10 ہزار سے زیادہ کورونا مثبت کیسز کی تشخیص کر چکے ہیں۔وہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کی نگرانی کی تمام ٹیموں کی نمائندگی کررہے تھے۔
اس کے علاوہ فہد محمود جو کورونا ٹیسٹنگ سے نمٹنے کے لئے شفا انٹرنیشنل کے شعبہ پیتھالوجی میں کام کر رہے ہیں۔ شفا ہسپتال اسلام آباد میں کورونا وائرس کے حوالے سے بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کر رہا ہے اور اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کا بھی علاج کرتا رہا ہے۔
سندھ میں ہیلتھ کیئر کے فرنٹ لائن ورکرز کو ویکسین لگانے کی تقریب سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ڈو یونیورسٹی کے اوجھا ویکسینیشن سینٹر میں منعقد ہوئی۔ پنجاب میں وزیراعلی عثمان بزدار کی زیر قیادت اس تقریب کا اہتمام کیا گیا۔خیبر پختونخوا میں بھی وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت تقریب منعقد کی گئی،بلوچستان میں وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں وزیر اعلیٰ جام کمال کی زیر صدارت کورونا کے حوالے سے ویکسین لگانے کی تقریب کا آغاز کیا گیا۔آزاد کشمیر میں اس تقریب کا اہتمام وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں اور گلگت بلتستان میں چیف سیکرٹری سیکریٹریٹ میں چیف منسٹر گلگت بلتستان کی زیر صدارت منعقد کی گئی۔