بلاول بھٹو حکومت جانے کی ڈیڈلائن دیتے رہتے ہیں ان کو سنجیدہ نہ لیا جائے؛وفاقی وزیراسد عمر

76

سکھر، یکم فروری (اے پی پی ): وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو حکومت جانے کی ڈیڈلائن دیتے رہتے ہیں ان کو سنجیدہ نہ لیا جائے،قانون کی بالادستی پر کرپٹ ٹولہ پریشانی کا شکار ہے، کراچی اور جنوبی بلوچستان کے لیے منصوبے دیئے، اسی طرح سے سندھ کے دیگر اضلاع کے لیے بھی پیکج تجویز کررہے ہیں، تجویز کردہ پیکجز کا وزیر اعظم عمران خان خود آکر افتتاح کریں گے،تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ سکھر کے دوران پی ٹی آئی راہنما مبین جتوئی کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ملک سے کرپشن کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا مگر ٹاپ لیول کی کرپشن ختم ہوگئی ہے۔کرپشن کے خاتمہ میں نیب کا اہم رول ہے, دیگر اداروں کو بھی اس سلسلہ میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے کراچی پیکج پر اطمینان  کا اظہار کیا تھا، کیا مرتضی وہاب اپنے وزیر اعلی کے اطمینان سے مطمئن نہیں۔ دریائے سندھ پر جلد نیا برج جلد بنوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکھر۔ حیدرآباد موٹر وے میں کچھ مسائل تھے جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی ہے۔ کے فور منصوبہ حتمی مراحل میں ہے۔اسی منصوبہ کے تحت کراچی میں جون جولاِئی میں بسیں چلیں گی۔

ایک اور سوال پر اسد عمر نے کہا کہ ہم سب اور اینکر حضرات ایک مہنگائی کے حوالہ سے سال پرانی خبر دہراتے ہیں،تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے،جو شرح افراط زر تحریک انصاف کو ملی تھی اب وہی شرح کسی حد تک کم ہے۔روپیہ کی قدر گرنے کی ابتدا مفتاح اسماعیل کے دور سے شروع ہوئی تھی صرف ہمارے دور کا ذکر کرنا مناسب نہیں۔ دالیں ، تیل ، پیٹرول اور ڈیزل امپورٹ کیا جاتا ہے۔ اس حوالہ سے ادارہ شماریات کی رپورٹ دیکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی حکومت سے یہ سوال کرنا چاہیے کہ سندھ میں اتنا مہنگا آٹا کیوں ہے حالانکہ یہاں بھی پنجاب کی طرح ہی گندم پیدا ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن کی صورتحال بہت خراب ہے،ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی اولین ترجیح ہے۔ سندھ میں امن و امان کی بحالی کے لئے ہم خود اقدام اٹھائیں گے۔ امن و امان کی بحالی کے لیے سندھ حکومت سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں یوتھ ونگ کا کام صرف الیکشن میں نعرے لگانا نہیں ،آپ اللہ پاک پر ایمان اور اپنی محنت پر یقین رکھنا چاہیئے۔ یوتھ کو میں آگے چل کر لیڈر ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ کامیابی اللہ پاک دیتا ہے لیکن نیک نیتی سے محنت کرنا آپ کا کام ہے۔