رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کا اجراء اعزاز، جستجو کا محور عشق رسول ؐ کے تقاضوں کو نبھانا ہے، رحمت ا للعالمین ؐ سکالر شپ کا اجراء ہم سب کیلئے رحمت کا باعث ہوگا:عثمان بزدار

158

لاہور22 فروری (اے پی پی): وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدارنے پنجاب بھر کے ہونہار و مستحق طلبا و طالبات کے لئے رحمت اللعالمین ؐ سکالر شپ پروگرام  کا آغاز کر دیا ہے-وزیراعلیٰ آفس میں رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ پروگرام کے اجراء کی پروقار تقریب منعقد ہوئی -وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے رحمت اللعالمین ؐ سکالر شپ کی ویب سائٹ کا بھی افتتاح کیا-وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کے اجراء کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نبی کریم ؐسے منسوب رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کا اجراء اعزاز ہے- میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا

کرتا ہو ں جس نے ہمیں یہ توفیق دی-کوئی قلم ایسا نہیں جو نبی کریم ؐ کی شان لکھنے کا حق ادا کرسکے- زبان بھی سرور کائنات، شافع محشر،امام الانبیا، سیدالمرسلین، محسن انسانیت، احمد مجتبیٰ ؐکے اعلیٰ و ارفع مقام کو بیان کرنے سے قاصر نظر آتی ہے -”بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر“ ہی عظمت رسولؐ کی دلیل ہے-اللہ تعالیٰ نے نبی پاکؐ کی زبانی ہمیں درود سلام سیکھا کر احسان عظیم کیاہے ورنہ ہماری کیا بساط جو شان نبیؐ بیان کرسکیں – نبی کریمؐ سے ہر مسلمان کی جذباتی وابستگی کو الفاظ میں بیان کرنا محال ہے۔انہوں نے کہا کہ رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ پروگرام کے تحت پنجاب میں انٹرمیڈیٹ اور بی ایس آنرزکرنے والے 14891 طلبہ کو مجموعی طور پر 41 کروڑ 70لاکھ روپے کے وظائف دے رہے ہیں اوراسے بتدریج بڑھا یاجائے گا- اگلے بجٹ میں رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کو ایک ارب روپے تک بڑھایا جائے گا-رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کادائرہ کار دیگر پروفیشنل ڈگری ہولڈرز تک وسیع کیا جائے گا-رحمت اللعالمینؐ سکالرشپ50 فیصد میرٹ پر ہونہار طلبہ کو اور 50 فیصد ضرورت مند اور نادار طلبہ کو دیئے جائیں گے -پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے ہائر ایجوکیشن پورٹل کا  آغاز کر دیا گیاہے -سکالر شپ کے لئے شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے آن لائن سسٹم اور کوائف کی آن لائن تصدیق کا اہتمام کیا گیاہے- سکالر شپ بینکوں کے ذریعے فراہم کئے جائیں گے-طلبا وطالبات موبائل کے ذریعے اس ایپ پر اپلائی کرسکیں گے- ہونہار اور نادار طلبہ کے لئے سکالر شپ کے فنڈ میں بتدریج اضافہ کیاجائے گا -ہر سال اس سلسلے کو مزید آگے بڑھایاجائے گا- حقدار تک حق پہنچانے کیلئے موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے رحمت  اللعالمینؐ سکالرشپ دینے کا اہتمام کیاگیا ہے-سرکاری کالجوں اور 30 سرکاری یونیورسٹیوں کے طلبا وطالبات رحمت اللعالمین ؐ سکالر شپ سے مستفید ہوں گے – سرکاری یو نیورسٹیوں میں بی ایس کرنے والے طلبہ کی پوری ٹیوشن فیس ادا کی جائے گی – انٹر میڈیٹ کرنے والے طلبہ کو ٹیوشن فیس کے ساتھ ساتھ سکالرشپ بھی دیاجائے گا – رحمت اللعالمینؐ سکالرشپ سکیم میں حکومت پنجاب کے درجہ ایک سے چار تک کے ملازمین کے بچوں کا کوٹہ بھی مختص کیاگیاہے-   حضرت محمدؐکی شخصیت اور کردار کے اعلیٰ ترین پہلو دنیا عالم کے سامنے لانے کیلئے ہر ضلع کی ایک یونیورسٹی میں رحمت اللعالمین چیئر بھی قائم کی جائے گی اوراس چیئر کے تحت محققین کو پی ایچ ڈی کے لئے سکالر شپ دئیے جائیں گے-یہ سکالر اپنی تحقیقات کے ذریعے سیرت النبیؐ کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق پیش کریں گے- اس جستجو کا محور عشق رسول ؐ کے تقاضوں کو نبھانا ہے-رحمت اللعالمینؐ سکالرشپ نبی کریمؐ کی علم اور طالبعلموں سے محبت کو خراج تحسین پیش کرنے کی ایک ادنی سی کاوش ہے-انہوں نے کہاکہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ گزشتہ چند برس سے دانستہ یا نادانستہ طور پر مختلف ممالک میں آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کی جا رہی ہے-پاکستان سمیت دنیا بھر سے اہل ایمان نے ان عناصر کی نہ صرف بھر پور مذمت کی بلکہ اس کا موثر جواب د ینا ضروری سمجھاہے- ہم نے فیصلہ کیا کہ ہر سال ربیع الاول میں ہفتہ شان رحمت اللعالمینؐ سرکاری سطح پر منایا جائے گا-اس سلسلے میں صوبہ بھر کی درسگاہوں اور دیگر اداروں میں محافل نعت،محافل سماع، تقریری مقابلے اور دیگر تقاریب بھی منعقد کی گئیں – اس موقع پر میں نے ہونہار اورنادار طلبہ کے لئے رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کا اعلان کیا تھا-انہوں نے کہاکہ نبی کریم ؐنے ہمیشہ علم حاصل کرنے پر زور دیا -آپ ؐ نے یہ بھی حکم دیا گیا کہ علم حاصل کروں چاہے تمہیں چین جانا پڑے-احادیث میں بار ہا اور قرآن مجید میں جگہ جگہ علم حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیاہے-اللہ تعالیٰ کے نبیؐ سے محبت کا تقاضا یہی ہے کہ تشنگان علم کی پیاس کو بجھانے کے لئے تمام تر کوششیں کی جائیں، رکاوٹیں دور کی جائیں اور ممکنہ وسائل فراہم کئے جائیں – آج اقوام عالم میں ان ممالک کا نام سربلند ہے جنہوں نے علم وتحقیق کو اختیار کیا -افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی اس فہرست میں مسلمان ملک کہیں نیچے پائے جاتے ہیں -انہوں نے کہاکہ نبی کریم ؐ کی حصول علم کی اسی تلقین او رہدایت کو مد نظر رکھتے ہوئے فروغ تعلیم کوہم نے اپنی ترجیحات میں شامل کیاہے -صوبہ بھر میں طلبہ کو نہ صرف سکالر شپ فراہم کئے جا رہے ہیں بلکہ 9نئی یونیورسٹیاں، درجنوں کالج اور سینکڑوں سکول بنائے اور اپ گریڈ کئے جا رہے ہیں – پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے ہر ضلع میں یونیورسٹی قائم کرنے کے عزم پر عمل پیر اہے- اب اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے طلبہ کے لئے رحمت اللعالمین ؐ سکالرشپ کا جامع پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے- وزیراعلیٰ نے کہاکہ تاریخ عالم میں نبی کریمؐ کی سربراہی میں ریاست مدینہ جیسی شاندار اور بے مثال فلاحی مملکت نہ کبھی تھی اور نہ آئندہ آئے گی- ریاست مدینہ میں مساوات، برابری،سماجی انصاف اور احتساب کے اصولوں نے رعایا کو ہر قسم کی فکر سے آزاد کیا-اسی ریاست مدینہ کے تصور کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پناہ گاہیں بنائی گئیں – لنگر خانے بھی قائم کئے گئے تاکہ کوئی بھوکا سر راہ حکومت اور اہل اقتدار کی توجہ کا منتظر نہ رہے بلکہ اسے باعزت طریقے سے قیام و طعام کی سہولت فراہم کی جائے- پنجاب کو سب سے پہلے پناہ گاہیں اورلنگر خانے قائم کرنے کا اعزاز حاصل ہوا – اٹک سے راجن پور تک نہ صرف پناہ گاہیں قائم کی گئیں بلکہ کامیابی سے اس ماڈل پر عملدرآمد بھی کیا جا رہاہے- انہوں نے کہاکہ رحمت ا للعالمین ؐ سکالر شپ کا اجراء ہم سب کے لئے رحمت کا باعث ہوگا- یہ نیکی کا ایسا کام ہے جس سے صرف ایک فرد نہیں بلکہ خاندان اور نسل مستفید ہوگی- یہ صدقہ جاریہ ہے جس کا سلسلہ تا ابد جاری رہتا ہے- میں اللہ تعالی سے دعا گو ہوں کہ ہماری اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظور فرمائے-صوبائی وزیر ہائرایجوکیشن راجہ یاسرہمایوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ہر جگہ رہنمائی کی ہے-رحمت اللعالمینؐ سکالر شپ کا آغاز ایک نیک مقصد کے لئے ہے- سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ندیم محبوب نے کہاکہ 50فیصدسکالر شپ میرٹ پر اور 50فیصد ضرورت مند طلبا وطالبات کو دئیے جائیں گے-صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں،صوبائی وزیر سپیشل ایجوکیشن محمد اخلاق،معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان،چیف سیکرٹری،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن،سیکرٹری اطلاعات، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ،ڈی جی پی آراورمتعلقہ حکام نے ا جلاس میں شرکت کی-