سیالکوٹ۔19فروری (اے پی پی):معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ نے ڈسکہ میں ہونے والے پولنگ اسٹیشنز پر جاکر پی ٹی آئی کے کارکنوں کو ہراساں کیا، ن لیگ کی روائتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 2قیمتی جانیں ضائع ہوئیں،رانا ثناء اللہ نے کارکنان کو اکسایا اور ایک دوسرے پر چڑھ دوڑنے کیلئے مسلح کیا۔ یہ بات انہوں نے ڈسکہ میں منعقدہ ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جعلی بدمعاشوں نے انتخابی حلقوں میں ہلا شیری مچائی۔انہوں نے کہا پولنگ کیمپس کو ن لیگ نے یرغمال بنایااور تصادم کے نتیجہ میں 2قیمتی جانیں گئیں۔ انہوں نے فائرنگ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی انتہاہ پسندی کی روائتی مزاج کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا۔ شہید ہونے والے پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹس پرتشدد اور گولیاں چلائی گئیں۔اس واقعہ کے پیچھے ن لیگ کی پر تشدد سوچ ہے۔ انہوں نے کہ ڈی آر او اور ڈی ایم او کی پورے الیکشن پراسس کو ایک آنکھ سے واچ کیا.حکومتی امیدوار کے حمایتیوں کو جرمانے کئے گئے, جب کہ اپوزیشن کی جانب رکھی جانے والی آنکھ جان بوجھ کر بند رکھی گئی۔ن لیگی رہنما پولنگ کے عملے اور سرکاری ملازمین کو دھکمیاں لگاتے رہے اور ن لیگی ورکرز نے فائرنگ بھی کی.حلقہ این اے 75کے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو سلام پیش کرتی ہوں،پی ٹی آئی کارکنوں نے 45دن کی انتخابی مہم کے دوران جرات سے مقابلہ کیا۔ صاف شفاف الیکشن کمیشن کو ریاست نے مکمل سپورٹ کی۔ حکومت نے جہاں ڈی ایم او اور آر اوز نے آواز دی اور ذمہ داری لگائی اس کو احسن طریقے سے انجام دیا۔بدقسمتی ہے جس نظام کو بدلنے کیلئے حکومت پرعزم ہے، اس کے راستے میں ن لیگ کی چھتری تلے پلنے والے سانپ رکاوٹ بن رہے ہیں، خواجہ سعد رفیق کے حلقہ سے لائے گئے ڈی ایم او الیکشن کو سبوتاژ کرتے دکھائی دئیے،الیکشن کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کے خلاف الیکشن کمیشن متحرک کیوں نظر نہیں آیا.پی ٹی آئی کے وہ کارکنان جو ن لیگ کی غنڈہ گردی کا نشانہ بنےان کے ساتھ کھڑی ہے۔غنڈہ گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو اپنے کئے کا جواب دینا ہوگا،وزراء اور حکومتی عہدیداران پولنگ اسٹیشنز میں نہیں گھسے, اداروں کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔آزاد الیکشن کے منصفانہ کردار کو بہتر بنائیں گے.حکومت آئینی اور قانونی ذمہ داریا انجام دے گی۔