سکھر،16 فروری ( اے پی پی):سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں کینال متاثرین کو متبادل گھر دینے کی پٹیشن پر سماعت ہوئی۔ محکمہ آبپاشی کے افسران عدالت میں پیش ہوئے اورحکومت سندھ کی جانب سے جاری کردہ رقم 80 کروڑ کی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی،عدالت نے متاثرین کی لسٹ طلب کر لی۔
کینال متاثرین کے وکیل محفوظ اعوان اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت میں اپنے دلائل دیئے اور موجودہ صورتحال بارے عدالت کو آگاہ کیا۔وکیل محفوظ اعوان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو گھر فراہم کرنے کے لئے 2 سو ایکڑ زمین الاٹ ہو چکی ہے مگر تاحال متاثرین کھلے آسان تلے در بدرکی زندگی گزار رہے ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ کینال متاثرین کی مکمل لسٹ عدالت میں فراہم کی جائے،عدالت نے حکومت سندھ کو متاثرین کو آباد کرنے کے لئے مزید فنڈ جاری کرنے کا بھی حکم دیا۔ جسٹس آفتاب احمد نے ریمارکس میں کہا کہ متاثرین کی لسٹ میرٹ کی بنیاد پر بنائی جائے تاکہ کسی سے نا انصافی نہ ہو،عدالت نے سماعت 17 مارچ تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل انتظامیہ نے سکھر میں محکمہ آبپاشی کی زمینوں پر قبضوں کے خلاف کینالوں پر آپریشن کیا تھا جس میں سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے تھے،متاثرین نے عدالت سے رجوع کیا تھا، جس پر عدالت نے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔