شہبازشریف اور ان کا خاندان منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، انکی کرپشن پر لندن کی عدالت سے مہر لگے گی  ؛ وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ

104

اسلام آباد،6فروری  (اے پی پی):وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ برطانوی جج نے کہا ہے کہ ڈیلی میل کے آرٹیکل سے یہ تاثر ملتا ہے کہ شہبازشریف اور ان کا خاندان منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ، ان کی کرپشن پر لندن کی عدالت سے مہر لگے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہاکہ مریم نواز اور مریم اورنگزیب دونوں جھوٹ بولتی ہیں ، شہبازشریف کے ڈیلی میل کے خلاف مقدمے کی آن لائن سماعت تھی ، سماعت کے دوران ان کے بری ہونے سے متعلق غلط رپورٹنگ کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ( ن) نےپاناما  کے فیصلے کی طرح ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے مٹھائیاں بانٹنا شروع کر دیں،مریم نواز حقائق اور اعداد و شمار پر بات کریں ، ان کے کچھ لوگ ہدایات  لے کر اور کچھ جذبات میں آکر جھوٹ بولتے ہیں ۔

 بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاکہ شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان ، بیرسٹر شہزاد اکبر ، ڈیلی میل اور ڈیوڈ روز کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن انہوں نے صرف ڈیلی میل اور ڈیوڈ روز کے خلاف یہ دعویٰ دائر کیا ، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ 50 فیصد اپنے دعوے سے پیچھے ہٹ گئے ۔ انہوں نے کہاکہ شہبازشریف کے مقدمے کی برطانوی عدالت میں ابتدائی سماعت تھی اور عدالت نے فیصلہ کرنا تھا کہ اس مقدمے کو کس طرح لے کر آگے چلنا ہے ۔ اس ابتدائی سماعت میں جج نے یہ دیکھنا تھا کہ اس آرٹیکل کو پڑھ کر عام آدمی کے ذہن میں کیا تاثر پیدا ہوا ۔ برطانوی جج نے کہا کہ اس آرٹیکل سے عام آدمی کے ذہن میں یہ تاثر پیدا ہوا کہ شہبازشریف اور ان کا خاندان منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، عدالت  اب اس مقدمے کی سماعت کو بڑھائے گی اور اس کے بعد حتمی فیصلہ کرے گی کہ وہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں یا نہیں ہیں ۔ شہبازشریف کے داماد علی عمران نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں کی خرد برد کی ہے ، اب ڈیلی میل یہ ثابت کرے گا کہ آرٹیکل حقائق پر مبنی تھا اور اس کے پاس اس کے شواہد موجود ہیں ۔ شہبازشریف خاندان کی 7 ارب روپے کی منی لانڈر نگ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ خرد برد میں ملوث ہیں ، منظور پاپڑ والے اور اس جیسے دیگر لوگوں کے اکائونٹ سے شہبازشریف کے بیٹوں کے اکائونٹس میں پیسے آئے ۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاکہ برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے اپنے ٹویٹ میں بھی عدالتی کارروائی سے متعلق آگاہی دی  اور وضاحت کی ، بعض چینلز نے غلط رپورٹنگ کی کہ شہبازشریف جیت گئے ہیں حالانکہ یہ تو ابتدائی سماعت تھی ۔ انہوں نے کہاکہ مریم نواز کے چچا نے منی لانڈرنگ کی اور اب لندن کی عدالت سے ان کی منی لانڈرنگ پر مہر لگ جائے گی ۔ ان کے خلاف 7ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی فرد جرم عائد ہو چکی ہے ، شہبازشریف اور ان کے صاحبزادے کی درخواست ضماعت عدالت سے مسترد ہو چکی ہے اگر اس کے حقائق سامنے آئے تو ان کے سر شرم سے جھک جائیں گے ۔ خادم اعلیٰ نے اپنے دور اقتدار میں منی لانڈرنگ کی ۔منی لانڈرنگ کی رقم سے اپنی پہلی بیگم کو بنگلہ لے کر دیا ، اس کیس میں 3ملزمان پلی بارگین کر چکے ہیں  اور وہ سلطانی گواہ بن چکے ہیں ۔ان کے داماد علی عمران کے بارے میں نوید اکرم نے کہا کہ وہ فنڈز کی خرد برد میں ملوث ہیں ، اس کیس میں 499 ملین اور 131ملین  کی خرد برد علی عمران نے کی جس کی املاک بازیاب ہو چکی ہیں۔

  وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاکہ مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ان کے پاپا بے گناہ ہیں حالانکہ ان کے پاپا کے جھوٹا ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ دے چکی  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں شہبازشریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ میرے خلاف برطانوی عدالت میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کریں ۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ پنجاب میں قبضہ مافیا سے 210ارب روپے کی اراضی واگزار کرائی جا چکی ہے ۔ان کے دور حکومت میں قبضہ مافیا نے سرکاری سرپرستی میں سرکاری وسائل پر قبضہ کیا ۔ مسلم لیگ کے 36رہنمائوں سے 24ارب روپے کی املاک واگزار  کرائی گئی ہیں ۔ دانیال عزیز کے والد نے 1961میں 2330کنال سرکاری اراضی سلانوالی میں20 سالہ  لیز پر لی ،1981 میں یہ لیز ختم ہو گئی تھی جس پر انہوں نے دیوانی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ۔ پنجاب حکومت نے 1990میں ایک اور نئی سکیم شروع کی جس کے تحت یہ زمین انہیں دوبارہ 10 سالہ لیز پر دے دی گئی ،2000 سے 2011 تک اس زمین کے حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔2011 میں لاہور ہائیکورٹ نے  فیصلہ دیا کہ یہ سرکار کی  زمین ہے اور اس پر الاٹی کا کوئی حق نہیں  تاہم یہ زمین ان کے قبضہ میں رہی اور اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ۔ 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آئی دسمبر 2018 میں اسسٹنٹ کمشنر سلانوالی نے ریکارڈ درست کرتے ہوئے ان پر 408ملین روپے کا جرمانہ کیا ۔ 2019 میں وہ سپریم کورٹ میں بھی کیس ہار گئے ، سپریم کورٹ نے بھی اسے سرکار کی اراضی قرار دیا ،انہوں نے غیر قانونی قبضہ کے باعث 4کروڑ روپے سے زائد کا تاوان ادا کیا ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے طاقت ور طبقہ  نے سرکاری وسائل پر قبضہ کیا اور انہیں لوٹا ، اگر ان سے پوچھا جائے تو یہ چھوئی موئی بن جاتے ہیں اور سیاسی انتقام کا شور مچاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ان سے عوام کا حق واپس لے کر عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے ۔رجسٹرار سرگودھا یونیورسٹی نے اس اراضی پر یونیورسٹی کا کیمپس کھولنے کی تجویز دی ہے اور اس تجویز پر عمل کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ گوجرانوالہ میں بڑے قبضہ گروپ سے اراضی واگزار کرا کر پبلک پارک بنایا گیا ، لاہور میں واگزار کرائی گئی اراضی پر شیلٹر ہوم بنایا ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں یونیورسل ہیلتھ کوریج کے تحت تمام شہریوں کو ہیلتھ انشورنس حاصل ہے اب پنجاب میں بھی ایسا ہی ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ چودھری شوگر ملز میں نوازشریف نے ٹی ٹیز لگائیں ، حدیبیہ پیپر ملز میں یہی طریقہ اپنایا گیا ، وقت کے ساتھ ساتھ ہینڈلر بدل گئے پہلے اسحق ڈار تھا تو اب سلمان شہباز کے ذریعے منی لانڈرگ کی گئی ۔

 انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مریم اورنگزیب نے جو تصویر دکھائی و ڈیلی میل میں چھپی ہوئی ہے یہ انتخابات کی کوریج کے دوران لی گئی تھی ۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں دیکھا گیا کہ ن لیگ کے رہنمائوں نے عدالتی فیصلوں کی من پسند تشریح کی جو بعد میں غلط ثابت ہوئی ، اس کیس میں بھی انہوں نے اس طرح تاثر دیا کہ وہ کیس جیت گئے ہیں حالانکہ یہ کیس کی سماعت کا پہلا مرحلہ تھا ، ابھی ٹرائل ہونا باقی ہے ۔