صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئ اور معاون خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ کامران خان بنگش کی پریس بریفنگ

84

پشاور، 8 فروری(اے پی پی): صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئ نے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلی تعلیم کامران خان بنگش کے ہمراہ اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ پشاور  میں پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع پر این ٹی ایس کے پی ایس ٹی پیپر لیکج پر وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ انکوائری پراونشل انسپکشن ٹیم کرےگی۔

 جو سات دنوں کے اندر اندر رپورٹ پیش کریگی.

 انہوں نے کہا کہ پراونشل انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کیمطابق ملوث افراد کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی۔  جبکہ پی ایس ٹی پیپر کے نتائج کو بھی فوری طور پر روک دیاگیا ہے۔

ٹسٹنگ کے حوالے سے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ایٹا میں ریفارمز لانے اور اسکی استعداد کار مزید  بڑھانے کیلئے کیبنٹ کمیتی تشکیل دی گئی ہے جبکہ تعلیمی بورڈ کے نظام کو مزید بہتر بنایاجارہاہے۔ اور ہماری کوشش ہوگی کہ آئندہ بھرتیاں ان دونوں اداروں سے کروائی جائے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنی طرف سے بھرپور کوشش کی تھی امتحانی ھالوں کے قریب دفعہ 144 نافذ کیا تھا۔  محکمہ تعلیم کے حکام، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی ڈیوٹیاں لگائی گئ تھیں اور پورے پراسیس کو مانیٹر کیا جارہاتھا۔

شہرام خان ترکئ نے کہا کہ پورے صوبے میں کل ساڑھے تین لاکھ امیدواروں نے پی ایس ٹی  ٹسٹ دیا تھا۔  انہوں نے یقین دلایا کہ کسی کی حق تلفی نہیں ہوگی اور حقدار کو انکا جائز حق ضرور ملے گا۔

وزیر تعلیم نے کہا جس جس کے پاس بھی پیپر لیکج کے حوالے سے معلومات ہو وہ انکوائری کمیٹی، ڈائریکٹر ایوکیشن یا متعلقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے حوالے کردیں تاکہ انکوائری میں مزید شفافیت لائی جائے . انہوں نے کہا کہ کسی کیساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی امتحانی ھالوں میں موبائل فون لے جانیوالوں کیخلاف ایف ائی آر درج ہوگا. اور امیدوار کو بلیک لسٹ کیاجائیگا.

 ایک سول کے جواب میں وزیر تعلیم کاکہنا تھا کہ سابقہ دور حکومت اور اس دور میں بھی میرٹ پر بھرتیاں کی گئ۔  این ٹی ایس کو بڈنگ پرسیس پر امتحان لینے کی ذمہ داری دی گئی تھی معاملے میں زمہ دار این ٹی ایس یا سرکاری اہلکار جوبھی ہو کارروائی ہوگی اور مسئلے کی جڑ تک پہنچیں گے۔ اور اس کا خاتمہ کریں گے۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش کا کہنا تھا کہ جب یوتھ اور نوکریوں کی بات کی جاتی ہے تو ہماری میرٹ پالیسی اور یوتھ اصلاحات سب کے سامنے ہیں یوتھ کو میرٹ پر نوکریاں ملیں گی اور شفاف نظام کو سبوتاژ کرنیوالوں کے خلاف کارروئی ہوگی. انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت ٹیستنگ ایجنسیز پر انحصار ختم کرنے کیلئے ایٹا اور پبلک سروس کمیشن کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں اور نئے اصلاحت لائے جارہے ہیں کیونکی ٹسٹنگ ایجنسیز کے اپنے مسائل ہوتے ہیں.

ایک سوال کے جواب میں کامران بنگش کا کہنا تھا کہ میڈیکل امتحان میں جن طلباء نے کے ایم یو کو فیس جمع کی ہے ان کامعا ملہ پی ایم سی اور کے ایم یو حل کریگی جن طلبا نے پی ایم سی کاٹسٹ دیا ہے ان کی ایڈجسٹمنٹ ہوگی اور جنہوں نے نہیں دیا ان کو کے ایم یو فیس واپس کریگی۔