سکھر، یکم فروری (اے پی پی ):وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ سندھ میں امن و امان تباہ ہوچکا ہے، مین شاہراہوں پر چین لگاکر لوگوں کو لوٹا جا رہا ہے، وفاقی حکومت اقدام اٹھاتی ہے تو پیپلز پارٹی کو 18 ویں ترمیم خطرے میں نظر آتی ہے ، عوام کی جان اور مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ، سندھ کی عوام کو ڈاکوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے، وفاق اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے۔ضرورت پڑی تو امن کی بحالی کے لئے رینجرز کے ذریعے آپریشن کیا جائیگا۔ سندھ میں گورنر راج نہیں لگا رہے، اس کے علاوہ اور بھی آپشن ہیں جنہیں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پانی کی کمی کو ختم کرنے کے لئے سندھ بیراج پر کام پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شکارپور میں رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر اور رکن صوبائی اسمبلی شہریار مہر کے گاﺅں وزیرآباد میں اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وزیر اعظم کے احکامات پر سندھ کے پسماندہ علاقوں کے لوگوں کے مسائل سننے آیاہوں۔ہماری ترجیح غریب اور پسے ہوئے لوگوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ سندھ میں پانی ضائع ہورہا ہے ، اس کو بچانے کے لئے سندھ بیراج کی تعمیر شروع کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا سندھ میں امن امان کی صورتحال خراب ہے۔یہاں کے لوگوں کو قومہ شاہراہ پر چین لگا کر لوٹا جا رہاہے، حکومت کا کام عوام کی جان اور مال کا تحفظ ہے مگر سندھ حکومت اپنی ذمہ داری نبھانے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، جب وفاقی حکومت کوئی اقدام اٹھاتی ہے تو پیپلز پارٹی کو 18 آئینی ترمیم خطرے میں نظر آتی ہے ، تاہم وفاقی حکومت سندھ کے لوگوں کو ڈاکوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی، ہم اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اختیارات صوبوں کے پاس ہیں، مگر صوبائی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ کورونا وبا کے دوران لوگوں کا روزگار ختم ہوا ، وزیر اعظم عمران خان کو ان لوگوں کا احساس تھا اس لئے سندھ سمیت تمام صوبوں میں بلا تفریق بے روزگار لوگوں کی احساس پروگرام کے تحت امداد کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کرونا ویکسین پر بھی سیاست کر رہی ہے۔ہم سندھ کی عوام میں کورونا سے بچاو ¿ کی ویکسین فراہم کریں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ بلاول کا پاکستان سے تعلق کم ہے،اسے عوام کے مسائل کا کچھ پتہ نہیں۔سندھ کے عوام مرادعلی شاہ ، بلاول اور زرداری سے پوچھنا چاہتی ہے کہ جس طرح پنجاب گندم پیدا کرتا ہے تو سندھ میں بھی اتنی ہی گندم پیدا ہوتی ہے پھر یہاں آٹہ مہنگا کیوں ہے؟ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت تبدیلی کےلیے سب سے زیادہ سندھ کے لوگ تیارہیں۔انہوں نے کہا صوبہ سندھ ایک مالا مال زرخیز صوبہ ہے ، یہاں ہر چیز ماجود ہے مگر یہاں ترقی نظر نہیں آتی۔یہاں صرف کرپشن ہوتی نظر آتی ہے۔