نیامے ، 05 فروری(اے پی پی ): کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب کا اہتمام پاکستان سفارت خانے میں کیا گیا۔ ریکٹر کے اے اے ٹی انٹرنیشنل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد الہدی گائرو کے تعاون سے مختلف اداروں کے تھنک ٹینکوں سے وابستہ دانشوروں نے تقریب میں شرکت کی ۔
تیسری تقریب سول سوسائٹی کی تنظیموں کے زیر اہتمام منعقد کی گئی جہاں کوڈ 19 پابندیوں کے باوجود سینکڑوں افراد نے شرکت کی،سفیر نے مسئلہ کشمیر کو اپنے علاقائی اور عالمی اثرات کی روشنی میں اجاگر کیا۔سفیر نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی بین الاقوامی برادری کے ضمیر کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے پورے جنوبی ایشیاء میں امن اور طویل استحکام کی راہ ہموار ہوگی اور خطے کو اس کی حقیقی معاشی صلاحیت حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
سفیر نے کہا کہ جمہوری حکومت نے پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں جن میں ایم ایف این کی حیثیت ، کھیلوں کا تبادلہ ، ثقافتی رجحانات شامل ہیں لیکن مودی نے کبھی مثبت جواب نہیں دیا۔
نائیجیریا کے دانشوروں نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا میں خوشحالی کی کلید ہے۔ کشمیریوں نے اپنی جدوجہد میں طویل عرصے سے نقصان اٹھایا ہے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کی سماجی و معاشی اور انسان دوست پہلو پر روشنی ڈالی۔