وزیراعظم عمران خان نے  ملک میں کورونا ویکسی نیشن مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا

72

اسلام آباد،2فروری  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے  ملک میں کورونا ویکسی نیشن مہم کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے، پہلے مرحلہ میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور پھر عمر رسیدہ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی، وزیراعظم نے کہا ہے کہ  کورونا ویکسین کی صوبوں میں مساوی اور منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے گی، معاشی سرگرمیوں کے ساتھ تعلیمی ادارے بھی کھل گئے ہیں، کورونا کیسز میں کمی آ رہی ہے، وبا سے بچائو کیلئے عوام کو ماسک کا استعمال اور حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کرنا چاہئے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں کورونا ویکسی نیشن  مہم کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔  وزیراعظم نے کہا کہ  ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں فراہم کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں اور اس سلسلہ میں تیزی سے کام کرنے پر اپنی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، سب سے پہلے فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ویکسین فراہم کی جائے گی جو کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال اور علاج کرتے ہیں، اس کے بعد عمر رسیدہ افراد جنہیں زیادہ کورونا سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ان کو ویکسین دی جائے گی۔

 وزیراعظم نے کہا کہ تمام صوبوں میں کورونا کی مساوی اور منصفانہ تقسیم ہو گی تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہمارے پاس ویکسین کی جو 5 لاکھ خوراکیں آئی ہیں وہ کسی ایک صوبے میں زیادہ بانٹ دی گئی ہیں۔ انہوں   نے  کہا کہ ہیلتھ ورکرز کیلئے ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے کیونکہ ساری دنیا میں جو سب سے زیادہ خطرہ ہے وہ ہیلتھ ورکرز کیلئے ہے، عوام کو چاہئے کہ وہ احتیاطی تدابیر  پر عمل کریں اور بالخصوص ماسک کا استعمال کریں، اللہ تعالیٰ نے پاکستان پر کرم کیا ہے، ہمیں اس کا شکر ادا کرنا چاہئے اور کورونا وبا سے محفوظ رہنے کیلئے مکمل احتیاط کرنی چاہئے، ماسک پہننے سے کورونا وبا کے پھیلائو کو روکا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھول دیئے گئے ہیں، آہستہ آہستہ ہسپتال بھی کھول دیں گے، ملک میں کورونا کیسز کی تعداد کم ہو رہی ہے، جتنا ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا اتنا ہی کورونا وائرس سے لوگوں کو بچایا جا سکے گا۔ انہوں  نے کہا کہ اگر دیکھیں یورپ اور امریکہ میں کیا ہو رہا ہے تو امریکہ میں کورونا سے 4 لاکھ سے زائد اموات ہو چکی ہیں، برطانیہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، وہاں مکمل

لاک ڈائو ن ہے اور انہوں نے اپنی معیشت  بند کی ہوئی ہے جبکہ ہماری معیشت بحال ہے اور خدمات کے شعبہ میں کچھ حد تک محدود کیا ہوا ہے، اگر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی تو باقی سرگرمیوں کو بھی بحال کر دیا جائے گا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی موجود تھیں۔