وفاقی کابینہ کےاجلاس میں اہم فیصلے ،عمران خان چاہتے ہیں کہ ایوان بالا میں پیسے کے ذریعے آنے کا راستہ روکا جائے ؛وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز

87

اسلام آباد،2فروری  (اے پی پی): وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے  کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ 192ملکوں کے لئے پاکستانی ویزہ کو آن لائن کرنے کی سفارشات ، نیشنل ایسٹ منیجمنٹ اتھارٹی کے قیام کے لئے مسودہ وزارتِ قانون کو بھجوانے ،تصفیے کے متبادل نظام کے حوالے سے قانون کے تحت غیر جانبدار شخصیات پر مشتمل پینل کی تشکیل کی منظوری دیدی ہے ، کابینہ نے لاپتہ افراد کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کو چھ ہفتوں میں اپنی سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی،وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت لاپتہ افراد کے معاملے کے مستقل حل کے حوالے سے پرعزم ہے کہ موجودہ  دورِ حکومت میں لاپتہ افراد کا کوئی واقعہ نہ ہو، وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ ایوان بالا میں پیسے کے ذریعے آنے کا راستہ ہمیشہ کے لئے روکا جائے اس کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع اور آئینی ترامیم کر نے جارہے ہیں ،ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی ۔

منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے مرحوم شاہد گوندل کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی۔اجلاس کے آغاز میں وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مختلف شخصیات کو فراہم کردہ پولیس اسکواڈ کی تمام تر تفصیلات طلب کی جائیں تاکہ اس نظام کو منظم (ریشنلائز) کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ غیر ضروری پولیس اسکواڈ کی فراہمی ریاستی وسائل کاضیاع ہے جو کہ موجودہ حکومت کی پالیسی کے خلاف ہے۔

 قبضہ مافیا کے خلاف جاری مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مختلف وزرانے بتایا کہ سول ایوی ایشن ، ریلوے وغیرہ جیسے سرکاری محکموں کی ہزاروں ایکٹر اراضی غیر قانونی قبضے میں ہے۔کابینہ کو بتایا گیا کہ گذشتہ ڈھائی سال میں اربوں روپے کی سرکاری اراضی واگذار کرائی گئی ہے۔ کابینہ کے سامنے صوبہ پنجاب میں واگذار کرائی جانے والی اراضی کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں اب تک 210 ارب روپے کی زمین واگذار کرائی گئی۔

 کابینہ کو بتایا گیا کہ بدقسمتی سے ماضی میں نہ صرف قبضہ مافیا کی سرکاری سطح پر سرپرستی کی گئی بلکہ بعض سیاسی پارٹیوں کی شخصیات بھی غیر قانونی قبضوں میں ملوث رہی ہیں۔ اب تک36 سیاسی شخصیات سے 24ارب روپے مالیت کی آٹھ ہزار ایکٹر اراضی واگذار کرائی گئی ہے۔ اجلاس کے سامنے سابقہ حکومت سے تعلق رکھنے والی مختلف شخصیات اور ان کے قبضے سے واگذار کرائی جانے والی اراضی کی تفصیلات پیش کی گئیں۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ سرکاری اراضی کا مکمل ریکارڈ رکھنے، سرکاری املاک کوغیر قانونی قبضوں سے واگذار کرانے اور ان کا موثر استعمال یقینی بنانے کے لئے نیشنل ایسیٹ منیجمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور اس حوالے سے مجوزہ قانون کا مسودہ وزارتِ قانون کو بھجوا دیا گیا ہے۔ وزارتِ قانون کی منظوری سے مسودے کو قانون کی شکل دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

کابینہ کو نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کے تحت جاری مختلف منصوبوں خصوصاً کم آمدنی والے افراد کو ذاتی چھت کی فراہمی کے حوالے سے شروع کیے گئے منصوبوں میں اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔کابینہ کو کم آمدنی والے افراد کے لئے کم لاگت کے گھروں کے حوالے سے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مختلف مراعات جن میں ٹیکس مراعات، بنک فنانسنگ، مارک اپ سبسڈی، منظوریوں کے عمل کو آسان بنائے جانے  جیسے اقدامات کی تفصیلات پیش کی گئیں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ مارک اپ کی مد میں آدھے سے زیادہ رقم حکومت کی جانب سے دی جا رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے سبسڈی کی مد میں چھتیس ارب روپے دیے گئے ہیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں تین سے چار ماہ کے دوران تقریبا ً 650منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ صوبہ سندھ میں یہ تعداد اب تک 19ہے۔چئیرمین نیا پاکستان ہاﺅسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے مراعات اور اقدامات کے بعد نجی شعبے کی جانب سے تعمیراتی منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سرکاری اراضی کے علاوہ نجی زمینوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہاﺅسنگ یونٹس کی تعمیر کے حوالے سے اب تک 57تجاویز موصول ہوئیں جن میں سے 34منصوبوں کو منظور کیا جا چکا ہے۔ ان منصوبوں کے تحت بیس ہزار سے زائد کنال اراضی پر تریسٹھ ہزار سے زائد یونٹس تعمیر ہوں گے۔اربن علاقوں میں صوبوں کی جانب سے اٹھارہ ہزار کنال سے زائد کی راضی سے متعلق 45منصوبے ہیں۔ اس کے علاوہ ہاﺅسنگ منصوبوں کے حوالے سے 23مزید منصوبوں پر کام جاری ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب کی جانب سے ساڑھے نو ہزار کنال کی پیری اربن(Peri-Urban) اراضی فراہم کی گئی ہے جس سے متعلق 87منصوبے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز  نے کہا کہ اجلاس میں  وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہاﺅسنگ و تعمیراتی منصوبوں کے حوالے سے شروع کیے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات حاصل کی جائیں۔ کابینہ نے پرائم منسٹر ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت سکولوں کے بچوں کے لئے حکومت کی جانب سے مہیا کردہ دو سو بسوں کو چلانے کے حوالے سے پالیسی کی منظوری دی۔ اس پالیسی کے تحت متعلقہ سکولوں کی سکول منیجمنٹ کمیٹی ان بسوں کاانتظام دیکھے گی۔ کابینہ کو گمشدہ افراد (مسنگ پرسنز) کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کے قیام سے متعلق آگاہ کیا گیا۔ کابینہ نے کمیٹی کو چھ ہفتوں میں اپنی سفارشات مرتب کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے   بتایا  کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت مسنگ پرسنز کے معاملے کے مستقل حل کے حوالے سے پرعزم ہے کہ موجودہ حکومت کے دورِ حکومت میں مسنگ پرسنز کا کوئی واقعہ نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی سے بل پاس ہونے کے بعد پارلیمانی روایات کے مطابق ایوان میں منظورہوتا ہے ، صحافیوں سے متعلق بل قائمہ کمیٹی سے پاس ہو گیا، قائمہ کمیٹی میں اپوزیشن بھی تھی لیکن ایوان میں جاکر اپوزیشن نے صحافیوں سے متعلق بل کو مسترد کر دیا ،سینٹ کے الیکشن کے بعد اس سمیت دیگر اہم قانون سازی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہر ہفتے مہنگائی سے متعلق امور کا جائزہ لیتے ہیں، مہنگائی میں کمی ہوئی ہے ،درآمد ہونے والی اشیاءکی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھتی ہے تو اسکا اثر ہم پر بھی پڑتا ہے ۔