دوشنبے، 30مارچ ( اےپی پی): دوشنبے میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات شیڈول نہیں تھی ۔ دن بھر، میں اپنی ملاقاتوں میں مصروف رہا اور بھارتی وزیر خارجہ اپنے معاملات میں الجھے رہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ لائن آف کنڑول میں 2003 کے سیز فائر معاہدے پر عمل کرنے پر اتفاق اچھی پیش رفت ہے۔سیز فائر سے کشمیریوں کو فائدہ ہوگا ۔کشمیری بھی سیز فائر کے فیصلے پر خوش ہیں ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نے یوم پاکستان پر وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا۔بھارتی وزیر اعظم نے یوم پاکستان پر مبارکباد بھی دی ۔وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم کو خط کا جواب دیا ہے ۔عمران خان نے مبارکباد دینے پر بھارتی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا ۔وزیراعظم پاکستان نے خط میں امن کی خواہش کا اظہار کیا ۔پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن سے رہنا چاہتا ہے۔ امن کے لئے تصفیہ طلب مسائل کا حل نا گریز ہے ۔مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے مابین سب سے بڑا تنازع ہے۔5اگست 2019 کے بھارتی اقدامات سے معاملات الجھے۔5اگست کے اقدامات سے بھارت کو کچھ حاصل نہیں ہوا
بھارت جو حاصل کرنا چاہتا تھا کر نہیں پایا ۔بھارت کو پاکستان سے مذاکرات کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا ۔
وزیر خارجہ نےمزید کہا کہ پاکستان نے بھارت سے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا ۔دو ایٹمی ممالک کے مابین مسائل صرف بات چیت سے حل ہوسکتے ہیں ۔وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن ہی بھارت پر امن طریقے سے مسائل حل کرنے کی دعوت دی۔