امن و آمان کی بہتر صورتحال ترقی اور خوشحالی پر مبنی معاشرے کے قیام کی ضامن ہے، آئی جی پی ثناء اللہ عباسی

35

پشاور، 20 اپریل(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے آج سنٹرل پولیس آفس پشاور میںمنعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ ا جلاس میں کمانڈنٹ ایلیٹ فورس، ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کواٹرز، ڈی آئی جی انکوائری اینڈ انسپکشن، سی سی پی او پشاور، ڈی آئی جی سپیشل برانچ، ڈی آئی جی انوسٹی گیشن، ڈی آئی جی آپریشنزاور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی شریک ہوئے جبکہ ریجنل پولیس افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی۔

اجلاس میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام، کالعدم تنظیموں اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئیں۔

ڈی آئی جی کاﺅنٹر ٹیرارازم ڈیپارٹمنٹ نے آئی جی پی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال کے پچھلے دو مہینوں میں359 انفارمیشن بیسڈ آپریشنز کئے گئے جس میں 430 مشتبہ افراد گرفتار کئے گئے۔ 5 انتہائی مطلوب دہشت گرد، جن کے سر کی قیمت 26.5 ملین روپے مقرر تھی، گرفتار کئے گئے۔ اس کے علاوہ 44 انتہائی مطلوب اور 46 ہائی پروفائل دہشت گرد گرفتار کئے گئے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ اسی عرصے کے دوران دہشت گردوں کے ساتھ پولیس مقابلوں میں 09 دہشت گرد مارے گئے۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کی پیشہ ورانہ اور بہترین تفتیش کی بنیاد پر 5 دہشت گردوں کو اینٹی ٹیرارزم کورٹس سے سزائیں بھی دلوائی گئیں، جو مجموعی طور پر 70 سال اور 97.4 ملین جرمانوں پر مشتمل ہیں۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ اسی عرصے کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا جس میں 31004 ڈیٹونیٹرز، 6382 کارتوس، 2263 کلو گرام بارودی مواد، 1911 ڈائنامائٹس، 25 ہینڈ گرینیڈ، 2 ایس ایم جی، 7 آر پی جی اور 8 مختلف بور کی رائفلیں شامل ہیں۔

آئی جی پی کو بتایا گیا کہ رواں سال کے پچھلے دو مہینوں میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ افراد کے خلاف 2138 سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کیے گئے، جن میں 10541جرائم پیشہ افرادگرفتار کرکے ان سے 2906کی تعداد میں اسلحہ اور 163903کارتوس برآمدکیے گئے۔ اسی طرح سے آپریشنز کے دوران 34688گھروں اور 11071ہوٹلوں کو چیک کیا گیا اور خلاف ورزی پرباالترتیب2011اور 230مقدمے درج کیے گئے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں 9870مقامات پر سنیپ چیکنگ کے دوران 10250مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 2345عدد اسلحہ اور35593عدد کارتوس برآمد کئے گئے۔ اسی دوران قانونی دستاویزات کے بغیرغیرقانونی طور پر مقیم 250افغان باشندوں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت 240ایف آئی آر درج کی گئیں۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ لاﺅڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال پر153مقدمات درج کرکے 155افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسی عرصہ میں 4874بس اڈوں کی چیکنگ کے دوران 6مقدمات درج کئے گئے۔

آئی جی پی نے صوبے میں امن و امان کی فضاءبرقرار رکھنے، دہشت گردی اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف اُٹھائے گئے موثر اقدامات اور بہترین منصوبہ بندی پر خیبر پختونخوا پولیس کی تعریف کی۔

آئی جی پی نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی کہ کالعدم تنظیموں اور صوبے کا امن خراب کرنے والے عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے ناپاک منصوبوں کووقوع پذیر ہونے سے پہلے ناکام بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بروقت انصاف کی فراہمی اور ان کے مسائل کے فوری حل کو یقینی بنائیںاور معاشرے میں عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رحجان پر قابو پانے کے لیے مؤثر حکمت عملی ترتیب دی جائے۔

آئی جی پی نے صوبے میں اسلحہ کی نمائش کا بھی سخت نوٹس لیا اور شرکاءکانفرنس کو پرائیویٹ گارڈز اور گاڑیوں پر پولیس کلر کی لائٹس استعمال کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن شروع کرنے اور اسلحہ کی کسی بھی صورت میں نمائش کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کاروائیاں کرنے کی بھی ہدایت کی۔