جنسی درندگی سے متعلق  عمران خان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی؛ طاہر اشرفی

33

لاہور، 11 اپریل(اے پی پی): وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہرمحمود اشرفی نے کہا ہے کہ عمران خان نے گز شتہ ہفتے جنسی درندگی پر فحاشی و عریانی کو سبب قرار دیا ہے نہ کہ عورت کو جنسی درندگی کی وجہ، عمران خان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی کہا گیا جنسی درندگی پھیلنے کا سبب عورت ہے۔

 اپر مال قرآن اکیڈیمی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا علامہ طاہرمحمود اشرفی نے کہا کہ  عمران خان کے بیان پر چند لوگوں نے ایسی مہم چلائی کہ انہوں نے بہت بڑا جرم کردیا، عمران خان کےاس  بیان کی عالم اسلام تائید کررہاہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی دوست جب دیکھتے ہیں نہ پی ڈی ایم نہ دھرنا نہ لانگ مارچ چلا تو کہا گیا ہم مسجد بند کرنا چاہتے ہیں، حکومت کسی مسجد یا مدرسے پر پابندی نہیں لگا رہی اور نہ ہی قبضہ کرنے جارہی ہے،لائیو مناظرے پر چیلنج دیتاہوں کہ معظم غائب ہوا ہو یا مسجد میں پولیس آ گئی ہو، ماہ رمضان میں کرونا ایس او پیز کے ساتھ فرائض ادا کریں گے، گذشتہ سال پچاس سال عمر رکھی گئی اب اس سال ساٹھ سال کے بزرگ کرونا ویکسین لگانے والے مسجد جا سکتے ہیں، کہیں ایک جگہ بے احتیاطی ہوتی تو اسے ملک کی غلطی بناکر پیش نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں  عبادت اور احتیاط ساتھ ساتھ ہو ، مدارس یا مساجد کی رجسٹریشن کو منسوخ نہیں کیاگیا بلکہ وزارت تعلیم میں ہزاروں کی تعداد میں رجسٹریشن جاری ہے۔

معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی نے کہا کہ وقف املاک ایکٹ سے کہیں کوئی غلط کام نہیں ہوگا،پہلی بار موجودہ حکومت نے رویت ہلال کمیٹی کااجلاس پشاور میں کروانے جا رہی ہے، پوری قوم ایک روزہ اور ایک عید شروع کرے گی، رمضان کا آغاز اور اختتام ایک طرح ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جج صاحب نے کہا آئین پہلے اسلام بعد میں ہے تو اگر آپ نے آئین پڑھاہوتا تو آئین و قانون اسلام کے تابع ہے، کوئی توہین اسلام کرے گا تو بات کرنی پڑے گی، جہالت کی بات ہے کہ آئین سب کو حقوق دیتاہے اور اسلام سب کو حقوق نہیں دیتا، چیف جسٹس آف پاکستان جج کے بیان پر نوٹس لیں گے ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں، جو قانون کا طالب علم کہے آئین پہلے اور اسلام بعد میں تو وہ جاہل ہے، جج صاحب جو قوتیں عالم اسلام کے خلاف ہیں آپکے بیانات سے وہ حملہ آور ہوں گے، جج ہونے کا مطلب یہ نہیں کبھی وطن تو کبھی دین پر متضاد بیانات دینا شروع کر دیں۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں سے اپیل کرتے ہیں  کہ رمضان میں منافع پچاس فیصد کم کردیں، منافع خور توبہ کریں کیونکہ ذخیرہ اندوز کےلیے عذاب ہے،  چینی کا ریٹ عدالت و حکومت نے مقرر کیا اگر سٹہ بازوں کے خلاف کریک ڈائون نہ ہوتا تویہ ڈیڑھ سو روپے کلو تک جا پہنچتی۔

انہوں نے  حج کی حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حج پر جو ضابطہ سعودی حکومت دے گی اس پر من و عن عمل کریں گے، حج پر جانے والوں کو کرونا ویکسین فراہم کی جائے گی۔