ملتان ،10 اپریل(اے پی پی): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روس نے نا صرف دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کے کردار اورکوششوں کی زبردست تعریف کی ہے بلکہ وہ ہماری کاﺅنٹرٹیررازم کی صلاحیتوں کوبڑھانے کے لئے جدید آلات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان ریلوے کی ترقی اور توانائی کے شعبے میں بھی جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی اورمعاونت فراہم کرے گا۔
ہفتہ کو یہاں وزیراعظم پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ یوٹیلٹی سٹورزکارپوریشن کے زیرانتظام رمضان پیکج کے افتتاح کے موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاکستان سٹیل مل کی بحالی کے لئے بھی روس سے مفید بات چیت ہوئی ہے ،روسی وزیرخارجہ کئی دہائیوں کے بعد پاکستان آئے ہیں اورہم نے متفقہ فیصلہ کیاہے کہ آگے بڑھنا ہے اسی سال ماسکو میں انٹرگورنمنٹل کمشن اجلاس منعقدہوگاجس میں دونوں ملکوں کے تجارتی ومعاشی تعلقات کو بڑھانے پرغوراوربات چیت ہوگی ،اس کے لئے وزیراعظم عمران خان نے خسرو بختیار کو تیاری کی ہدایت بھی کی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی وزیرخارجہ وزیراعظم اورآرمی چیف سے بھی ملے ہیں ،ہماری روسی وزیرخارجہ سے افغانستان کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی ہے اوروہ ہماری افغان پالیسی اورحکمت عملی سے چین کی طرح ہی مطمئن اورمتفق ہیں۔انہوں نے کہا کہ انڈیاکے علاوہ اس پورے خطے کے ممالک میں ہم آہنگی ہے کہ مل کر آگے بڑھناہے،میں عنقریب ایران بھی جارہاہوں۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہندوستان کے ساتھ ہمارے بہت سے مسائل ہیں ،تاہم امکانات بھی موجودہیں کئی چیزیں ”کامن اپروچ “سے بہترہوسکتی ہیں ،ہندوستان کے ساتھ مسائل کاحل صرف گفت وشنید ہے ،دوایٹمی طاقتوں میں جنگ، خطہ بلکہ دنیا کے لئے تباہ کن ہوسکتی ہے ،ہم امن پسندملک ہیں اوریہ پیغام انڈیاکے لئے بھی ہے ، ڈائیلاگ سے فرار کاراستہ بھارت نے اختیارکیاہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اس نے ظلم کابازار گرم کررکھاہے ،کشمیرمیں جوپالیسی بھارت سرکارنے اپنائی ہے وہ ناکام ہوگئی ہے ،کشمیری سہہ توسکتے ہیں لیکن دبائے نہیں جاسکتے ،ان کی سوچ نہیں بدلی جاسکتی ،اب پوری دنیا بھارتی مظالم پرسیخ پاہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انڈیا میں اکانومی کے بڑے مسائل ہیں ،بارڈرسیز فائز کے مسئلہ پرہماری بھارت سے ایک نئی انڈرسٹینڈنگ بحال ہوئی ہے اس کافائدہ بھی کشمیریوں کوملاہے تاہم یہ بات سب کو سمجھ لینی چاہیے کہ ڈائیلاگ کامطلب کشمیرکاسودانہیں ہے ایسا کبھی نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سکھوں اورہندووں کو مذہبی رسومات کے لئے خوش آمدید کرتاہے اس میں رکاوٹ ہے توبھارت کی طرف سے ہے ،دوشنبہ میں بھارتی وزیرخارجہ میرے قریب ہی تھے لیکن میں نے رسماََبھی ہاتھ نہیں بڑھایا، ملاقات نہیں کی کیونکہ ہم عزت ووقار کے ساتھ رہنا اوربات چیت کرناچاہتے ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہاکہ سپیکر کی سربراہی میں افغانستان جانے والے خیرسگالی وفد کو واپس بھیجنے کے معاملات کی تفصیلات حاصل کررہاہوں ،افغان حکومت خود بھی اس کی تحقیقات شروع کرچکی ہے ،ابتدائی اطلاعات یہی ہیں کہ وہاں سیکورٹی خدشات کی وجہ سے وفد کو واپس بھجوایاگیا،تاہم مکمل معلومات حاصل کی جارہی ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں شاہ محمودقریشی نے کہاکہ حکومت کوکسی طرح کاکوئی خطرہ نہیں ہے ،پی ٹی آئی کے ٹکٹ پرمنتخب ہونے والے اخلاقی اورقانونی طورپرپی ٹی آئی کی حکومت کی حمایت کے پابند ہیں جو آزادرکن ہمارے ساتھ اپنی مرضی سے ملے تھے وہ بھی اب پابندہیں ،جہانگیر ترین ہمارے ساتھی اورہمارے بھائی ہیں اگرکوئی ایشو ہے تووہ عمران خان سے بات کرسکتے ہیں ،اگراحتساب اپوزیشن کے لوگوں کاکریں توبھی شکایت اوراگراپنوں کا کریں توبھی شکایت ،شوگرکی تحقیقات کے لئے صرف جہانگیر ترین کوہی نہیں دیگرسترہ لوگوں کوبھی نوٹس دیئے گئے ہیں ۔میں جہانگیر ترین اوردیگرساتھیوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے واضح کیاہے کہ وہ نہ تو فارورڈبلاک بنارہے ہیں اورنہ ہی پارٹی چھوڑنے کاارادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کاکسی کے خلاف انتقامی کارروائی کاکوئی ارادہ نہیں ہے ،نہ گھبراہٹ ہے نہ جلدی ہے وہ اپنے نظریے پرقائم ہیں کہ کرپشن پرکوئی سودے بازی اورسمجھوتانہیں ہوگا ،یہ ان کابنیادی فلسفہ ہے اوراس پرکوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ روپیہ مستحکم ہورہاہے ،ڈالر 160سے 152جتک آگیاہے ،مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے وزیراعظم ہرہفتے خود اجلاس بلاتے ہیں ،یوٹیلٹی سٹورکے ذریعے اربوں روپے کی گرانٹ منظورکی گئی ہے ،19بنیادی اشیاءپرسبسڈی دی گئی ہے جبکہ دیگر سینکڑوں اشیا کو بھی سستاکیاگیاہے ۔انہوں ۔نے کہا کہ رمضان بازاروں کے ساتھ ساتھ سہولت بازار بھی لگائے گئے ہیں ،جولوگ سٹہ بازی ذخیرہ اندوزی اورعوام کو خون چوسنے کے عادی ہیں ان کااحتساب اب ہرصورت ہوگا اورعوام کوآسانیاں فراہم کی جائیں گی ۔
شاہ محمودقریشی نے کہاکہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے معاملے پروزیراعظم عمران خان نے میری درخواست پروزیراعلیٰ پنجاب اوراس خطہ کے ممبران اسمبلی سے لاہور میں مشاورتی اجلاس منعقدکیا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے معاملے پرجواعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی، اس میں طے پایا ہے کہ ستمبر 2020میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کواختیارات منتقل کرنے کے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو 20مارچ 2021کوجاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے ذریعے ختم کرنے کی تحقیقات اوربااختیار جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ بناکر گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملتان والے سیکرٹریٹ کی تعمیر کے لئے 70کروڑروپے کے فنڈز بھی جاری کردیئے گئے ہیں، وزیراعظم عمران خان ملتان اوربہاولپورسیکرٹریٹ کاسنگ بنیاد رکھیں گے ۔اب جنوبی پنجاب کاسالانہ ترقیاتی بجٹ علیحدہ سے رکھاجائے گااوریہ کسی اورعلاقہ میں منتقل نہیں ہوگا ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ شہبازشریف دورمیں جنوبی پنجاب کے لئے بجٹ میں 33فیصد رقم رکھ کرخرچ صرف 17فیصد کی جاتی تھی جبکہ باقی رقم اپرپنجاب منتقل ہوجاتی تھی ۔اس کے علاوہ یہ بھی طے پایاہے کہ سندھ میں ملازمتوں کے کوٹہ سسٹم کی طرح اب جنوبی پنجاب کے لئے بھی سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ رکھاجائے گااس سے نہ صرف سروسز میں اس خطہ کے نوجوان آگے آئیں گے بلکہ کاغذوں میں ملتان اوربہاولپورجبکہ حقیقت میں لاہور اسلام آباد گھروں اوردفاترمیں بیٹھنے والے افسران کی اس پریکٹس کابھی خاتمہ ہوگا۔یہ بھی طے پایاہے کہ آئندہ پنجاب کابینہ کااجلاس ملتان میں منعقد ہوگا جبکہ ڈویژن کی سطح پریعنی ملتان،ڈی جی خان اوربہاولپور ڈویشن میں کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں جس میں تمام منتخب ممبران اورڈویژن میں تعینات افسران شریک ہواکریں گے تاکہ عوام کے مسائل فوری اورمقامی سطح پرہی حل ہوں۔انہوں نے کہا کہ ملتان میں نشترٹو کامنصوبہ تیزی سے تکمیل کی طرف گامزن ہے جبکہ 200بستروں کاسٹیٹ آف دی آرٹ مدراینڈ چائلڈ ہسپتال قائم کرنے کے لئے فنڈز ریلیز ہوچکے ہیں جبکہ ٹینڈر جاری ہو تے ہی اس کاسنگ بنیادرکھ دیاجائے گا۔