ملتان 09 اپریل(اے پی پی ): منیجنگ ڈائریکٹر واسا ناصر اقبال نے کہا ہے کہ واسا فراہمی و نکاسی آب جیسی بنیادی سروسز فراہم کرنے والا انتہائی اہم ادارہ ہے جس کا دارومدار صارفین سے ماہانہ بنیادوں پر وصول ہونے والےبلوں پر ہے پچھلے ایک سال سے زائد عرصہ سے دنیا بھر کی طرح پاکستان بھی کرونا وبا کی لپیٹ میں ہے وبا کی شدت کی وجہ سے وقفے وقفے سے جاری لاک ڈاؤن کے دوران بھی واسا ملتان نے شہریوں کو بنیادی سروسز فراہم کرنے کا سلسلہ بلاتعطل جاری رکھا ہوا ہے اور شہریوں کو فراہمی و نکاسی آب کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے 24 گھنٹے آپریشن کا عمل بھی جاری ہے انہوں نےکہا کہ شہری علاقوں میں نکاسی آب جیسی بنیادی سہولیات کی فراہمی ایک چیلنج ہے ویسٹ واٹر کو ٹھکانے لگانے اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے ملتان میں 40 ارب روپے کی خطیر لاگت سے میگا پراجیکٹ پر عمل درآمد شروع کیا جا چکا ہے اور قومی اہمیت کے حامل اس بڑے منصوبے کے آغاز سے ماحولیاتی آلودگی، نہروں میں سیوریج کا پانی ڈالنے کے حوالے سے درپیش تحفظات کا خاتمہ ہوگا انہوں نے کہا کہ جاپان کی طرف سے واسا ملتان کو چیلنجز سے نمٹنے کیلئے جدید مشینری کی فراہمی اور مختلف شعبوں میں افسران اور سٹاف کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے لیے تعاون بڑی اہمیت کا حامل ہے انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی(جائیکا) کے نمائندہ وفد کے دورہ کے موقع پر کیا اس موقع پر جاپان سے ڈاکٹر ساتو کی سربراہی میں بھی وفد نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی ڈپٹی ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی واسا محمد ندیم بھی اجلاس میں شریک تھے اس دوران ایم ڈی واسا ناصر اقبال نے مزید بتایا کہ ملتان شہر میں اس وقت 297 ملین گیلن روزانہ سیوریج کا پانی حاصل ہو رہا ہے سورج میانی ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعے 59 ملین گیلن ویسٹ واٹر کو ٹریٹ کرکے دریائے چناب میں ڈالا جا رہا ہے جبکہ نئے منصوبے کے عملی جامہ کے بعدشہرکے ساؤتھ اور سنٹرل زون کا 238 ملین گیلن ویسٹ واٹر شیر شاہ موضع انبالہ میں ٹریٹ کرکے دریا میں ڈالا جائے گا انہوں نے کہا کہ واسا ملتان شہر کی 65 فیصد آبادی کو نکاسی آب جبکہ 55 فیصد آبادی کو فراہمی آب کی بلاتعطل سہولت فراہم کر رہا ہے اور سیوریج، واٹر سپلائی کی بوسیدہ لائنوں کی تبدیلی کے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔