اسلام آباد،23اپریل (اے پی پی):قومی اسمبلی میں کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعہ میں شہید ہونے والے افراد اور سابق آئی جی پولیس ناصر خان درانی کے انتقال پر فاتحہ خوانی کرائی گئی اور ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی ہدایت پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے انکی مغفرت کیلئے دعا کی ۔
ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے سابق آئی جی پولیس ناصر خان درانی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں ہلال امتیاز دینے کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناصر خان درانی پولیس کے قابل فخر آفیسر تھے، ان کی خدمات کے لوگ آج بھی مداح ہیں۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں پولیس ایکٹ لانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کے انتقال سے ہونے والا خلا مشکل سے پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان انہیں خدمات پر ہلال امتیاز دینے کی سفارش کرتا ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ وزارت دفاع اور اس کے ماتحت اداروں میں 2018ءسے 2020ءتک مکمل شفافیت اور اسٹیبلشمنٹ رولز کے تحت 2335 بھرتیاں کی گئیں۔ پارلیمانی سیکرٹری دفاع انور تاج نے کہا کہ 2018ءسے 2020ءتک بھرتیوں کے لئے کل 2335 لوگ بھرتی ہوئے۔ اس کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔
مسرت رفیق مہیسڑ کے سوال کے جواب میں ایوان کو وزارت داخلہ کی جانب سے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا کہ نیشنل فرانزک سائنس ایجنسی (این ایف ایس اے) بنانے کی منصوبہ بندی 2002ءمیں کی گئی تھی۔ اس کے تمام اہم شعبوں کو فعال بنایا گیا ہے۔ ڈی این اے / سارولوجی کے شعبوں کو مقررہ طریقہ کار کی تعمیل اور تقرری کے بعد فعال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ایف ایس اے کی جانب سے جرائم کو روکنے کے حوالے سے جرائم پیشہ افراد کی ڈیٹا بینک اور ڈی این اے پروفائلنگ کے لئے مستقبل کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔
وقفہ سوالات جاری تھا کہ اپوزیشن ارکان نے ایوان میں احتجاج شروع کردیا جس پر ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا۔