اسلام آباد،30اپریل (اے پی پی):صدرمملکت کی اہلیہ ثمینہ عارف علوی نے کہاہے کہ معاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کوسماجی تحفظ کی فراہمی اور لوگوں کامعیارزندگی بلندکرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ہمارے بچے ہمارا مستقبل ہیں اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے اور انہیں جدید دور میں آگے بڑھنے کیلئے انہیں تعلیم اورہنرکی فراہمی ضروری ہے ، پاکستان بیت المال بچوں سے مشقت کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات اٹھا رہا ہے ۔
انہوں نے یہ بات جمعہ کویہاں پاکستان بیت المال کے ہیڈکوارٹرز میں مشقت سے متاثرہ بچوں کی بحالی کیلئے پاکستان بیت المال کی جانب سے قائم کردہ سکولوں کے بچوں میں سکول بیگز اوردیگرتحائف تقسیم کرنے کی تقریب سے بطورمہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ تحایف پاکستان میں تعینات غیرملکی سفارت خانوں کے ہیڈ آف مشنز کی بیگمات کی گروپ نے دئیے ہیں۔
صدرمملکت کی اہلیہ نے تقریب کے انعقاد اورتحائف پرسفارتی کمیونٹی کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ انسانی فلا ح وبہبود اوربھلائی کی کوئی سرحدنہیں ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ نوجوان نسل کا کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے۔ ہمارے بچے ہمارا مستقبل ہیں اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے اور انہیں جدید دور میں آگے بڑھنے کیلئے انہیں تعلیم اورہنرکی فراہمی ضروری ہے ، تعلیم ہر بچے کا حق ہے اور اسے حق ہے کہ وہ اپنا بچپن بھرپور انداز سے گزارے، سکول جائے، تعلیم حاصل کرے ، اپنے جیسے دوسرے بچوں کے ساتھ وقت گزارے اور زندگی کے خوبصورت حقائق کو محسوس کرتے ہوئے پروان چڑھے۔ جس عمر میں ان معصوم ہاتھوں میں کھلونے ہونے چاہئیں ، اگر انہیں اوزار تھما دیئے جائیں ، تو یہ معاشرے کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ان کی خواہش ہے کہ پاکستان کا کوئی بچہ احساس ِمحرومی اور مایوسی کا شکار نہ ہو،اس مقصد کیلئے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ایسے بچوں کو تعلیم و تربیت دے کر ہم آئندہ نسلوں کو محفوظ بنا سکیں۔ پاکستان میں بچوں سے مشقت کے خاتمہ کیلئے ضروری ہے کہ بچوں کی مفت تعلیم کے لیے ساز گار ماحول فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ یہ بات خوش آئندہے کہ پاکستان بیت المال بچوں سے مشقت کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات اٹھا رہا ہے اور اس سلسلے میں ملک بھر میں 159مراکز میں بچوں کو چائلڈ لیبر سے نجات دلا کر پرائمری سطح تک مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔ ملک کے ہر شہری کو مفت تعلیم دینے کے مشن کے تحت پاکستان کی حکومت ہربچے کومفت کتابیں،یونیفارم، سٹیشنری 10 روپیہ یومیہ اوران کے والدین کو300 روپے ماہواردینے کی کوشش کررہی ہے۔ ا س کے علاوہ حکومت ملک بھر میں مالی طورپرکمزور طبقے کی ترقی اور انہیں غربت کی زندگی سے باہر نکالنے کیلئے اقدامات بھی کررہی ہے جس میں احساس پروگرام کی چھتری تلے ان طبقات کو سماجی تحفظ مہیا کرنے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ملک سے غربت کے خاتمے اورمجبور ومحروم طبقے کی زندگیوں میں خوشی اور خوشحالی لانا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے، جس پر عمل درآمد کے لیے پاکستان بیت المال کے پلیٹ فارم سے موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ان کاخواب ہے کہ ملک کا ہربچہ زیورتعلیم سے آراستہ ہوں۔
قبل ازیں پاکستان کی میں ترکی کے سفیر کی اہلیہ نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بچوں سے مشقت ایک اہم مسئلہ ہے جو بچوں کوجسمانی اورنفسیاتی مسائل سے دوچارکررہاہے۔ ایسے بچے سکولوں اورحصول تعلیم سے محروم ہوتے ہیں ۔ انہوں نے سفیروں کی بیگمات کی گروپ کی جانب سے مستقبل میں بھی اس طرح کی فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے عزم کااعادہ کیا۔
پاکستان بیت المال کے ایم ڈی ملک ظہیرعباس نے پاکستان بیت المال کے کردارپرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ صدر اوروزیراعظم پاکستان کے وژن کے مطابق ملک سے غربت کے خاتمہ اورمعاشرے کے معاشی طورپرکمزورطبقات کو معاونت کی فراہمی میں پاکستان بیت المال کلیدی کرداراداکررہاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بیت المال غریب بچوں کیلئے کام کررہاہے ، ملک بھرمیں چائلڈلیبرسے متاثرہ بچوں کیلئے 159سکولز قائم کئے گئے ہیں جہاں ان بچوں کومفت تعلیم دی جارہی ہے۔
بعدازاں مہمان خصوصی اورسفیروں کی بیگمات نے احساس پروگرام کے تحت کوئی بھوکا نہ سوئے پراجیکٹ کیلئے تیارکردہ خصوصی موبائل وین اورپاکستان بیت المال میں قائم سہولت سینٹرکادورہ کیا۔ تقریب میں انڈونیشیا، ملائشیا ، ترکی اوربنگلہ دیشن سمیت کئی ممالک کے سفیروں کی بیگمات نے شرکت کی ۔