وزیراعلی بلوچستان  کی زیر صدارت    ا جلاس، آئندہ مالی سال 2021- 22 میں محکمہ بلدیات اور روڈ ڈیپارٹمنٹ کی مجوزہ ترقیاتی اسکیمات ان کے کانسیپٹ پیپرز کی تیاری  کا جائزہ لیا گیا

31

کوئٹہ۔27اپریل  (اے پی پی):وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت آئندہ مالی سال 2021- 22 میں محکمہ بلدیات اور روڈ ڈیپارٹمنٹ کی مجوزہ ترقیاتی اسکیمات اور انکے کانسیپٹ پیپرز کی تیاری سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف سیکریٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبد الباسط، سیکرٹری خزانہ پسند خان بلیدی، سیکرٹری بلدیات احمد رضا خان،سیکرٹری روڈ سلیم اعوان، سیکرٹری اطلاعات سہیل الرحمان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو سیکرٹری بلدیات کی جانب سے نئی پی ایس ڈی پی کے لیے محکمہ کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بڑے ٹاونز کی بہتری کے لیے سوراب،آواران، پسنی،دکی اور خانوزئی میں ٹاون ڈویلپمنٹ کا منصوبہ تجویز کیاگیا ہے۔ اسی طرح 100 یونین کونسلز کے لیے آفس بلڈنگ کی تعمیر کا منصوبہ ترقیاتی پروگرام میں تجویز کیا گیا ہے۔پانچ نئے فائر بریگیڈ اسٹیشنز کی تعمیر سمیت میونسپل کارپوریشن خضدار کے لیے نئے دفاتر کی تعمیر کا منصوبہ بھی آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں تجویز کیا گیا ہے۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ بلوچستان کے تمام ٹاونز اور اہم جگہوں پر نئے پارکس کی تعمیر کے منصوبے بھی تجویز کئے گئے ہیں۔وزیراعلی نے اس موقع پر محکمہ بلدیات کے حکام کو ہدایت کی کہ بڑے ٹاونز پر توجہ دیتے ہوئے انہیں بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خوبصورتی کے ساتھ ساتھ تمام ضروری سہولیات اور ضروریات کی فراہمی کو بھی ہر منصوبے میں شامل کیا جائے اور یونین کونسلوں کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے ایسی اسکیمات تجویز کی جائیں جس سے لوکل گورنمنٹ کا نظام مضبوط ہو صرف عمارات کی تعمیر پر ہی توجہ نہیں دی جائے۔ وزیراعلی نے کہا کہ فائر بریگیڈ کے منصوبے کو وسعت دیتے ہوئے اسے دیگر ٹاونز تک پیھلایا جائےاور اجتماعی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ بس و ٹرک اڈہ اور ویجیٹبل مارکیٹس شہر سے باہر ہجوم نہ رکھنے والے علاقوں میں تعمیر کئے جائیں۔ وزیراعلی نے ٹاونز کی بہتری کیلئے جامع میکنزم کے تحت ترقیاتی پیکیج تیار کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ بس اڈہ، سبزی منڈی اور جانوروں کی پیڑی کی تعمیر ایک ہی مقام پر آس پاس کی جائے۔ریڑھی بانوں کی سہولت کے لیے مخصوص علاقوں میں فکسڈ کیبن کی تعمیر کے لیے کانسیپٹ پیپرز تیار کرنے کی ہدایت کی۔محکمہ روڈز کی جانب سے اجلاس کو بریفینگ میں بتایا کہ کسٹم چوک، گاہی خان چوک، سیرینا چوک اور اسپینی روڈ پر انڈد پاس کی تعمیر کے منصوبے تجویز کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کوئٹہ عالمو چوک پر فلائی اوور کی تعمیر کا منصوبہ بھی آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں تجویز کیا گیا ہے۔گڈانی، ڈام، اورماڑہ، پسنی، سربندر،پشکان اور جیونی میں میرین ڈرائیو کی تعمیر کا منصوبہ تجویز کیا گیا ہے۔حکام نے بریفنگ میں مزید بتایا کہ صوبے بھر میں سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے شامل کئے گئے ہیں۔ وزیراعلی بلوچستان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں یکساں خوشحالی اور ترقی کا منظم انداز سے جال بچھایا جارہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بارڈر ویلیجز کے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے لیے نئی پی ایس ڈی پی میں منصوبہ شامل کیا جائے۔سڑکوں کی تعمیر سے متعلقہ علاقوں میں ترقی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔ وزیراعلی نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے نظام کو بہتر بنانے سے صوبے کے عام آدمی کو نچلی سطح فائدہ پہنچنے گا۔