وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  کا 6 ملکی وزارتی کانفرنس سے خطاب

20

اسلام آباد۔27اپریل  (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ  جنوبی ایشیائی ممالک کو کوڈ 19 وبائی مرض پر قابو پانے اور اپنے عوام کو غربت سے نکالنے کے لئے علاقائی تعاون بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، 6 ہمسایہ ممالک کا یہ فورم اس مقصد کیلئے ایک  اہم پلیٹ فارم ہے، ہم متحد ،اپنی مہارتوں کو بہتر بنا کر اور سیاسی تحفظات سے بالاتر ہو کر ایک ایسی شراکت قائم کرسکتے ہیں جو علاقائی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے۔ہمیں موسمیاتی تبدیلی اور فضائی آلودگی جیسے چیلنجوں کا سامنا ہے۔منگل کوپاکستان،چین، افغانستان،بنگلہ دیش،نیپال اور سری لنکا پر مشتمل 6 ملکی وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے چین اور جنوبی ایشیائی ممالک کے مابین کوڈ 19 وبائی مرض،غربت اور قدرتی آفات کے شعبوں میں باہمی تعاون کو سراہا اور کہا کہ یہ پاکستان کی سماجی اقتصادی ترقیاتی ترجیحات کے مطابق ہے اور اس سے علاقائی ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع بھی ملے گا۔اس سلسلے میں پاکستان نے علاقائی تعاون کیلئے چین کی پیش کردہ تین ٹھوس تجاویز کی حمایت کردی ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چائنا-ساوتھ ایشیاء ایمرجنسی  ریزرو تمام شریک ممالک کو مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورتحال اور قدرتی آفات سے بہتر نمٹنے میں مدد فراہم کرے گا۔ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر قدرتی آفات کے چیلنجوں کا سامنا ہے، غربت کے خاتمے کیلئے چین-جنوبی ایشیاء  کوآپریٹو ڈویلپمنٹ سینٹر  غربت کے خاتمے میں چین کی قابل ذکر کامیابیوں سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس سے ادارہ جاتی  اور عوامی روابط میں مدد ملے گی۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے درمیان وائس منسٹرز اور ڈائریکٹر جنرلز کی سطح پر دو ورکنگ گروپوں کے ذریعے رابطہ استوار رہا ہے۔گذشتہ ہفتے ہمارے نائب وزارتی سطح کے اجلاس میں کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے ساتھ ساتھ تخفیف غریت پر بھی سیر حاصل گفتگو ہوئی ۔ہم اس ضمن میں چین اور جنوب ایشیائی ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کو سراہتے ہیں ،یہ حکومت پاکستان کی معاشی و سماجی ترجیحات کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے ۔یہ ہمیں موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم علاقائی سطح پر ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ممالک جو موسمیاتی تبدیلی، قدرتی آفات اور خطرات کی زد میں رہتے ہیں ان کیلئے یہ پلیٹ فارم انتہائی اہمیت کا حامل ہے جہاں ہم ملکر ان قدرتی آفات کا بطریق احسن مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کر سکتے ہیں، چین کی جانب سے چین – جنوبی ایشیا تخفیف غربت کوآپریٹو ڈویلپمنٹ سینیٹر  ایک انتہائی اہم فورم ہو گا-جہاں شریک ممالک چین کے تخفیف غربت کے حوالے سے کامیاب تجربے سے استفادہ کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کے تجربات سے بھی مستفید ہو سکیں گے ، اس فورم سے ادارہ جاتی روابط کی تشکیل اور عوامی سطح پر روابط کے فروغ میں مدد ملے گی،دیہی علاقوں میں غربت کے خاتمے کیلئے چائنہ-جنوبی ایشا، ای کامرس کوآپریشن فورم، ایک اہم اقدام ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے جس طرح کسانوں کو ایگری مارکیٹ سے ای کامرس کے ذریعے منسلک کیا ہے وہ ہمارے لیے قابل تقلید ہے ،یہ ہمارے لئے فوڈ سیکورٹی اور دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے بھی سود مند ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، اور چین اس کورونا وبا کے پھوٹنے سے لیکر آج تک مشترکہ کاوشیں بروئے کار لا رہے ہیں،ہم کورونا وبا سے بچاو کیلئے چین کی جانب سے ویکسین کے تحفے اور دیگر معاونت پر وزیر خارجہ وانگ ژی اور چینی قیادت کے شکرگزار ہیں،ہم چین کے صدر شی جنگ پن کی جانب سے “کرونا ویکسین – گلوبل پبلک گڈ” کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں سب کو مساوی بنیادوں پر سستی ویکسین کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔