اسلام آباد،15اپریل (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے ریاست مدینہ کے اصولوں کو اپنا کر پاکستانی قوم عظیم قوم بنے گی، کوئی قوم تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ، مستحق اور غریب طلبا کی سپورٹ کے لئے وفاقی حکومت ہر سال ساڑھے پانچ ارب روپے کے 70 ہزار وظائف دے گی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں بھی ہر سال 15، 15 ہزار سکالرشپس دیں گی۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعرات کو رحمت العالمین سکالرشپ پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس نے یہ سکالرشپ پروگرام متعارف کرایا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اس میں ذاتی دلچسپی لی ، اب خیبر پختونخوا اور وفاقی حکومت بھی اس پروگرام پر عمل کر رہی ہے ۔
وزیرا عظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ سب صوبے اس پروگرام کو چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ دنیا کی تاریخ کے عظیم ترین انسان ہیں، آپ ﷺ جیسا کوئی نہ کبھی تھا اور نہ ہو گا،جو عظیم کامیابیاں آپﷺ نے حاصل کیں وہ کسی بھی پیغمبرکو حاصل نہیں ہوئیں ،ہم نے آپ ﷺ کی تعلیمات کو اپنی زندگی کے مختلف شعبوں میں نافذ نہیں کیا،ریاست مدینہ کے اصول ہمارے لئے بہترین رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری حکومت چاہتی ہے کہ نبی کریم ﷺ کی تعلیمات اور اسوہ کوزندگی میں شامل کریں، نبی کریم ﷺ نے مدینہ کی اسلامی ریاست میں قانون کی بالا دستی اور فلاحی ریاست قائم کی اور تعلیمی ایمرجنسی نافذکی ،نبی کریم ﷺ نے جب کفار کے قیدی پکڑے گئے تو ان کے ایک قیدی کی واپسی کے بدلے 10 مسلمانوں کو پڑھانے کی شرط رکھی اور علم کو ترجیح دی۔انہوں نے کہا کہ اسلام نے حصول علم کو عبادت کا درجہ دیا اور اس لئے صدیوں تک دنیا کے کئی نامور سائنسدان مسلمان ہی تھے اور ہر شعبہ میں مسلمانوں نے قیادت کی ۔
وزیراعظم نے کہا کہ نبی کریم ﷺرحمت اللعالمین بنا کر بھیجے گئے ہیں اس لئے آپ ﷺ کے نام پر شروع کئے جانے والے یہ وظائف صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ ملک میں کسی بھی مذہب کے طلبا مستفید ہو سکتے ہیں، یہ سکالرشپ میرٹ پر دیئے جائیں گے اور آن لائن درخواستیں وصول کی جائیں گی، پاکستان میں کبھی کسی حکومت نے اس طرح کے وظائف نہیں دیئے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہر سال ساڑھے پانچ ارب روپے کے70 ہزار وظائف دے گی ۔5 سال تک یہ وظائف دیئے جائیں گے اس طرح اس پروگرام کے تحت 28 ارب روپے کے ساڑھے تین لاکھ سکالرشپ دیئے جائیں گے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حکومت بھی ایک ایک ارب روپے سے 15،15 ہزار سکالرشپس دیں گی۔ اس طرح پانچ سالوں میں دونوں صوبوں میں 75، 75 ہزار وظائف دیئے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب تک فلاحی ریاست اپنی ذمہ داری پوری نہیں کرے گی عام آدمی اس ریاست کو اپنی ریاست نہیں سمجھے گا،علم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی ،دنیا میں یہودی تھوڑی سی تعداد میں ہیں لیکن ہر شعبہ میں غالب ہیں،اس کی وجہ علم کے میدان میں ان کی ترقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون کی بالادستی کی مشکل جدوجہد کررہےہیں اور ہم اس جدوجہد میں کامیاب ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس فراہم کی جائے گی، احساس پروگرام کے تحت پناہ گاہوں کے ذریعے مستحق لوگوں کو کھانا اور رہائش فراہم کی جا رہی ہے اور حکومت نے ” میلز آن ویلز” پروگرام شروع کیا ہے تاکہ کوئی بھوکا نہ سوئے۔
قبل ازیں وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ انسانیت کے نام پہلا پیغام ہی تعلیم کا ہے، اسلام تعلیم کے فروغ پر زور دیتا ہے۔تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی کے لئے بنیادی عنصر ہے۔ تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ فلاحی ریاست میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ اسلام تعلیم کے فروغ پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی معاشرے میں تعلیم ہر مرد و عورت پر فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے تعلیم کو ہر شہری تک پہنچانے کے لئے ترجیحی بنیاوںپر اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے رحمت اللعالمین سکالرشپ 50 فیصد سکالرشپس طالبات کے لئے ہیں۔ رحمت اللعالمین سکالر شپ پروگرام پورے ملک کے نوجوانوں کے لئے ہے۔ سکالرسپس کے لئے 5 سالوں کے لئے 27 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سکالرشپس پروگرام پاکستان کی129 پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں دیا جائے گا۔ فلاحی ریاست میں تعلیم کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ سکالر شپ کم آمدنی والے گھرانوں کو دیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ وظائف کے ذریعے محروم طلباءکو معاشی سپورٹ فراہم کرنا ہے۔ وظائف کے منصفانہ اورشفاف تقسیم کے لئے ویب پورٹل لانچ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءسکالرشپ کے لئے گھر بیٹھے آن لائن اپلائی کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم کے سکالرشپ پروگرام سے غریب اور متوسط طبقے کو تعلیم کی سہولت میسرآئے گی۔ انہوں نے کہا کہ رحمت اللعالمین سکالر شپ پروگرام میں طلبا و طالبات گھر بیٹھے ویب پورٹل پر اپلائی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیمی اداروں میں مختلف نوعیت کے سکالرشپس بھی شروع کئے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ صوبہ میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کے تحت 34 کروڑ روپے کا سکالرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق عام اور غریب آدمی کو تعلیم میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں مختلف سطح پر صوبائی حکومت تعلیمی وظائف دے رہی ہے، رحمت اللعالمین سکالرشپ پروگرام میں صوبائی حکومت بھی حصہ ڈالے گی۔