پاکستان میں زراعت کے لئے انتہائی موافق موسم اور درجہ حرارت ہے اس سے پورا فائدہ اٹھائیں گے،زراعت کو بہتر بنا کر 25 سے 30 ارب ڈالرحاصل کیے جاسکتے ہیں،وزیر اعظم عمران خان

17

ملتان۔26اپریل  (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہےکہ پاکستان میں زراعت کے لئے انتہائی موافق موسم اور درجہ حرارت ہے اس سے پورا فائدہ اٹھائیں گے،زراعت کو بہتر بنا کر 25 سے 30 ارب ڈالرحاصل کیے جاسکتے ہیں،کسان کارڈ ایک شاندار منصوبہ ہے اس سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔پیر کو ملتان میں کسانوں میں کسان کارڈ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں کسانوں کو گندم کی بہترین امدادی قیمت دی گئی جس سے انہیں 500 ارب روپے زائد ملے ہیں ،کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کو قرضے ملیں گے،نہری نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے،پاکستان کی آب وہوا زراعت کے لئے بہت موثر ہے،لائیو سٹاک کے شعبہ میں بہتری سے دودھ اور گوشت کے شعبہ میں بہتری آئے گی،وقت ثابت کرے گا کہ ہم جدید زراعت کی جانب بڑھ رہے ہیں،زراعت کے شعبہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے کرپشن میں کمی آئے گی،پاکستان کے دیہی علاقوں میں غربت زیادہ ہے،ہماری حکومت نے دو بڑے ڈیموں پر کام شروع کیا،زراعت کے شعبہ میں چین کے جدید ٹیکنالوجی کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے،لائیو سٹاک کے شعبہ میں پاکستان کا دنیا میں آٹھواں نمبر ہے،وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں سبزیوں او پھلوں کی پیداوار سے منڈی تک پہنچنے کا نقصان 40 فیصد ہے اور گندم کی پیداوار سے منڈی تک کا نقصان 20 فیصد ہے،یہ اربوں روپے کا نقصان ہے،اگر یہ نقصانات نہ ہوں تو کاشتکار کا منافع دوگنا اور قیمتیں بھی کم ہوں،اس سے بچنے کے لئے کولڈ سٹوریج مراکز اور فوڈ پروسیسنگ یونٹس لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس سال ریکارڈ گندم کی توقع ہے،آثار لگ رہے ہیں کہ گندم کی پیداوار کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کسانوں کے قرضے دوگنے کریں گے تاکہ پیداوار بڑھے،گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ سے کسانوں کو 500 ارب روپے اضافی ملے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم دالیں  اور اسپغول درآمد کرتے ہیں جبکہ ان کی پیداوار یہاں ہوسکتی ہے اور اس کودرآمد کرنے کی ضرورت نہیں،پوٹاشیم اور فاسفیٹ بالترتیب میانوالی میں 6 ارب ٹن اور ہزارہ میں 27 لاکھ ٹن موجود ہے،کوشش کریں گے کہ کھادوں کی درآمد روکیں اور مقامی سطح پر یہ تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم کسانوں کی آمدن دوگنی چاہتے ہیں،اس سے کاشت بڑھے گی،مکئی،گندم اور چاول کی پیداوار دوگنی کریں گے،اس کے لئے چینی تجربہ اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم خوردنی تیل باہر سے منگوا رہے ہیں،اسکی درآمد کی بجائے اس کی یہاں پیداوار ہوسکتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا ہدف ہے کہ پھلوں اورسبزیوں کی پیداوار 5 فیصد تک بڑھائیں،دالوں کی پیداوار دوگنی کریں،فشریز اور پرونز کی پیداواربڑھائیں،مکئی کی اس وقت پیداوار 8 ملین ٹن ہے اس کو بڑھا کر 25 ملین ٹن تک لے جائیں گے۔وزیراعظم نےکہاکہ وہ شعبہ کی خود قیادت اور مانیٹرنگ کریں گے اور جو منصوبے آپ کے سامنے رکھے اس بارے تفصیلات اگلے دوہفتے میں خود کسانوں کے سامنے رکھیں گے،اس کا ٹائم فریم دوں گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب اور وزیر اعلی عثمان بزدار کو کسانوں کے لئے کسان کارڈ کے اجراء پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں،یہ اقدام ایسے ہی ہے جیسا صحت کے شعبہ میں ہیلتھ کارڈ ہے،صحت کارڈسے ہیلتھ سیکٹر اور کسان کارڈ سے زراعت کا شعبہ بدلے گا۔اس سے50 لاکھ تک کسانوں کو تحفظ ملے گا،ان کے لئے آسانیاں پیداہوں گی۔اس سے لوگوں کو سستی اشیاء میسر آسکیں گی۔انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سے ہیلتھ کے  شعبہ میں نئے ہسپتال بنیں گے،صحت کارڈ سے ہرخاندان اپنا علاج کرواسکے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں 15 سے 38 درجہ حرارت ہوتا ہے جو ہر قسم کے پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار کے لئے موافق ہے،اس سے پورا فائدہ اٹھائیں گے اور اس سمت پہلا قدم کسان کارڈ ہے۔تقریب سے صوبائی وزیر زراعت سید حسنین جہانیاں اور وزیر اعلی عثمان بزدار نے بھی خطاب کیا۔