اسلام آباد،19مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ الیکشن اصلاحات پر تمام جماعتیں مل بیٹھیں اور متفقہ فیصلہ کریں، پولنگ ہونے کے بعد نتیجہ صبح تک نہیں آتا، (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی پرچی سے باہر آنے کو ہی تیار نہیں، مشینوں کی تیاری کے لئے الیکشن کمیشن پر بجٹ کا اضافی بوجھ نہیں پڑے گا، یہ نادرا ریکارڈ سے لنک ہوں گی،الیکٹرانک ووٹنگ مشینز سے الیکٹرانک ریکارڈ کے ساتھ ساتھ پیپر ریکارڈ بھی ہوگا، ہر پولنگ اسٹیشن میں یہ مشینیں موجود ہوں گی جو انٹرنیٹ کے بغیر کام کریں گی، یہ مشینیں استعمال کرنے میں آسان ہیں، وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر کسی کو کوئی شک نہیں، حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، آئندہ پانچ سال بھی عمران خان وزیراعظم ہوں گے۔
وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان کے ہمراہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دے رہے تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پولنگ ختم ہونے کے بعد سب سے اہم مسئلہ نتیجے کا بروقت نہ آنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن کے نتائج کو تسلیم کرنے کے مسائل رہتے ہیں، اس کا حل یہ ہے کہ انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتیں مل بیٹھ کر متفقہ فیصلہ کریں لیکن (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی پرچی سے باہر آنے کے لئے تیار ہی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈسکہ اور کراچی الیکشن میں یہی شکایت رہی کہ پولنگ ختم ہونے کے بعد اگلے دن تک نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے انجینئرز، سائنسدانوں اور یونیورسٹیوں میں موجود ماہرین نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تیاری میں معاونت کی،جب اس منصوبے پر کام شروع ہوا تو اس وقت الیکشن کمیشن نے تقریباً 36 شرائط دیں کہ جو مشین تیار کی جائے وہ ان 36 شرائط پر پورا اترے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ ان مشینوں کی تیاری میں ان تمام شرائط کو مکمل کیا گیا، پروٹوٹائپ مشین یہاں موجود ہے، اس مشین کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے، اس میں ٹچ سکرین کی سہولت بھی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مشین کے ذریعے الیکٹرانک ریکارڈ کے ساتھ ساتھ دستاویزی ریکارڈ بھی موجود ہوگا، یہ ریکارڈ تبدیل نہیں ہو سکتا، پہلے ہمارے پاس الیکشن کا ایک ریکارڈ ہوتا تھا لیکن اب دو ریکارڈ موجود ہوں گے، اس میں دھاندلی کی گنجائش بہت کم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مشینیں انٹرنیٹ سے منسلک نہیں ہیں، نادرا کے ریکارڈ سے لنک ہوں گی، نادرا متعلقہ پولنگ اسٹیشن کے مطابق اس مشین کے لئے ووٹر لسٹ بھیجے گی۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان واحد لیڈر ہیں جن کا کراچی، پشاور، کوئٹہ، لاہور سمیت ملک بھر میں ووٹ بینک ہے، عمران خان کی قیادت پر کسی کو کوئی شک نہیں، وہ صرف وزیراعظم نہیں تحریک انصاف کے چیئرمین بھی ہیں، پاکستان کے عوام کے دل ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، آئندہ الیکشن میں بھی تحریک انصاف کامیاب ہوگی۔ اس موقع پر آر اینڈ ڈی لیب کے ہیڈ فیصل ملک نے صحافیون کو مشین کے ذریعے ووٹنگ کے عمل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ووٹر کی تصدیق قومی شناختی کارڈ کے ذریعے ہوگی،ووٹر کا فنگر پرنٹ تصدیق کرے گا کہ آیا یہ درست ووٹر ہے، تصدیق کے بعد دوسرا مرحلہ ووٹنگ کا ہے جہاں وہ رازداری کے ساتھ اپنی پسند کے امیدوار کے نام کے آگے موجود بٹن دبا کر ووٹ ڈالے گا۔ اس کے بعد بیلٹ پیپر پرنٹ ہو کر بیلٹ باکس میں گر جائے گا۔ بیلٹ پیپر کی پرنٹنگ کے عمل کو ووٹر دیکھ سکے گا۔ اس پورے عمل میں تقریباً 30 سیکنڈ کا وقت درکار ہوگا۔ اس موقع پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا ڈیمو پیش کیا گیا۔
اس موقع پر سینیٹر فیصل جاوید اور دیگر ماہرین بھی موجود تھے۔