انسانی حقوق کونسل کو غلط کو درست کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

20

اسلام آباد۔27مئی  (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کونسل کو غلط کو درست کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،کونسل فلسطینیوں کے زندہ رہنے اور استصواب رائے سمیت بنیادی حقوق کے عملی نفاذ  کو یقینی بنائے اور بین الاقوامی انکوائری کے ذریعے جارحیت کے مرتکب ظالم کا مواخذہ کرے۔جمعرات کو مشرقی یروشلیم سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اعلی ترین ادارے سے منسلک یہ کونسل انسانی حقوق اور انسانی عظمت و وقار کے تحفظ کی پاسدار ہے۔ 70 ممالک کی درخواست پر منعقدہ یہ نشست اس اہم اختیار کو بروئے کار لانے کی مشق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوہفتے کی اسرائیلی وحشیانہ جارحیت سے فلسطین کے عوام نے اپنے حقوق اور وقار پر ایک بار پھربہیمانہ حملوں کا سامنا کیا۔ گذشتہ سات دہائیوں سے غیرقانونی قبضے کا شکارفلسطینیوں پر مسلسل پرتشدد جبر واستبداد چار پہلووں کا مرکب ہے۔ اول ، عام شہریوں کی مسلسل شہادتیں جو خواتین اوربچوں سمیت بلا تخصیص ہر کمزورکو متاثرومجروح کررہی ہیں۔دوم ، اسرائیلی آبادکاری کی جاری سرگرمی کو طاقت اور تشدد سے قبضہ بڑھانے کا محرک و ذریعہ بنا لیا گیا ہے۔سوم ،گھروں، ہسپتالوں اور سکولوں کا بلا تخصیص انہدام فلسطینیوں کی تکالیف کو ناقابل بیان حد تک بڑھا چکا ہے۔چہارم،بار بار کی جبری نقل مکانی سے لوگ اپنی ہی سرزمین میں پناہ گزین بنا دئیے گئے ہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف دوہفتے کی جارحیت سے اسرائیل کے اندر فلسطینیوں پر گروہی ونسلی تشدد کا سلسلہ شروع ہوگیا جس سے جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے دعوے سوالیہ نشان بن گئے ہیں۔ایسے تشدد پر چشم پوشی سے تکبر اور سزا سے استثنیٰ ہی جنم لیتا ہے۔ سیاسی مفادات کی خاطر ظالم اور مظلوم کے درمیان برابری کا جھوٹا موازنہ پیدا کرنا صریحاغلط اور اخلاقی طورپر قابل مذمت ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کونسل کو غلط کو درست کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،کونسل فلسطینیوں کے زندہ رہنے اور استصواب رائے سمیت بنیادی حقوق کی عملی تنفیذ یقینی بنائے اور بین الاقوامی انکوائری کے ذریعے جارحیت کے مرتکب ظالم کا مواخذہ کرے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال کے تقاضوں کے مطابق کونسل کی سفارشات اور فیصلوں کی حمایت کرے گا۔ ہم دیگر پر بھی زور دیں گے کہ وہ بھی ایسا ہی کریں۔