اچھی رپورٹنگ اور اخلاقی صحافت بچوں کی تحفظ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں؛شرکاء  کا  سیمینار سے خطاب

48

اسلام آباد،31 مئی   (اے پی پی): بچوں کی حفاظت اور رپورٹنگ کے طریقہ کار پر صحافیوں کو آگاہ کرنے  کیلئے   نجی  این  جی او کیجانب  سے  ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا  گیا۔ تقریب کا بنیادی مقصد صحافیوں کو بچوں کی حفاظت میں میڈیا کے کردار سے متعلق آگاہ کرنا تھا۔ سیمینار میں  اسلام آباد اور راولپنڈی کے صحافی اور انسانی حقوق کے کارکنان  شریک ہوئے ۔

ورکشاپ کا آغاز میں نجی این جی او  کے نیشنل ٹریننگ کوآرڈینیٹر عتیق الرحمان عباسی نے بچوں کی حفاظت کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔ دوسرے سیشن میں  نجی این جی  او کی پروگرام آفیسر میڈیا مریم خالد نے بچوں کے حقوق سے متعلق میڈیا میں کی جانے والی رپورٹنگ کے معیار کی جانچ پڑتال کا طریقہ کار بتایا۔

 سیمینار  سے  خطاب میں کالم نگار و انسانی حقوق کے کارکن سلیم ملک نے کہا  کہ ہمیں اس وقت میڈیا میں بچوں کے مسائل خاص طور پر بچوں پر تشدد کے واقعات کی رپورٹنگ بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ بچوں کے حقوق پر غلط اور سنسنی خیز خبروں کے بجائے اچھی رپورٹنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

 براڈ کاسٹ جرنلسٹ بشری اقبال حسین نے  کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور انٹرنیٹ کے ذریعے سکینڈز میں خبریں پھیل جاتی ہے۔ اس لیے کوئی بھی خبر رپورٹ کرنے سے پہلے بچے کی عزت نفس اور رازداری کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔

تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سپریم کورٹ آف پاکستان بیرسٹر قاسم علی چوہان نے شرکا کو میڈیا میں آنے والی خبروں کے قانونی و اخلاقی پہلوؤں کا جائزہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا ریگولیشنز  کا مقصد میڈیا کو باور کرانا ہے کہ ان کی معلومات عوام الناس کی بھلائی کے لیے ہونی چاہیے۔