شکرگڑھ، 10 مئی (اے پی پی): عید کے دن کی شروعات سویاں کھا کر کرتے ہیں۔ دودھ کے ساتھ بنی یا فرائی کی گئیں سویاں عید کے مینیو میں ضرور شامل ہوتی ہیں، جو ہر گھر میں بنتی ہیں، شاید اسی لئے رمضان کے بعد اس عید کو میٹھی عید کہا جاتا ہے، شکر گڑھ کی میدے سے تیار کردہ سویاں اپنی مثال آپ ہیں۔
سویاں بنانے کے لئے مزدور پہلے فائن آٹے کا پیڑا تیار کرتے ہیں، جبکہ بعد میں اس پیڑے کو گولوں کی شکل دے کر مشین میں ڈالا جاتا ہے، جہاں سے لمبی پتلی سویاں تیار ہوتی ہیں، مشین سے نکلنے والی سویوں کو چولہے کے قریب ہینگر پر لٹکایا جاتا ہے، سوکھنے کے بعد مزدور ان سویوں کو چند منٹ کے لئے چولہے میں رکھ دیتے ہیں، جس سے ان کا رنگ سنہرا ہوجاتا ہے، اس کے بعد ان کو پلاسٹک کے بیگز میں ڈال کر فروخت کے لئے دکانوں تک پہنچایا جاتا ہے، سویاں میٹھی ڈش ہے جسے خوشی کے اس موقع پر مہمان نوازی کی علامت کے طور پر خاندان والوں اور دوستوں کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔
میدے سے بنی شکر گڑھ کی یہ سویاں بہت سے کھانوں میں استعمال ہوسکتی ہیں، اور پورے ملک میں اسے میٹھے پکوانوں میں سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، عید کے موقع پر سویوں کی مانگ بڑھ جانے کے باعث ملازمین رمضان کے آخری 10 دنوں کے دوران دن رات شفٹس کرکے سویاں تیار کرتے ہیں۔