اسلام آباد۔3مئی (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور خدمات کو مؤثر بنانے کیلئے ملک میں نالج اکانومی اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی صلاحیتوں اور وسائل کو درست سمت میں استعمال کرنے کیلئے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ وہ ہواوےکے ایک وفد سے بات چیت کر رہے تھے جس نے کمپنی کے نائب صدر برائے مشرقِ وسطیٰ لی شیانگ یُو کی سربراہی میں پیر کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سیکرٹری برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارشد محمود، سیکرٹری وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت فرح حامد، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت آئی ٹی علی شیر محسود اور دیگر متعلقہ سینئر حکام بھی موجود تھے۔ وزیرِ اعظم کی ٹاسک فورس برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر عطا الرحمٰن نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ ہواوے کے نائب صدر برائے مشرقِ وسطیٰ لی شیانگ یُو نے پاکستان میں آئی ٹی سے متعلق مہارتوں کے فروغ میں ہواوے کے کردار کے بارے میں پریزینٹیشن دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہواوے نے 2018 سے 2020 تک دس ہزار ملازمتوں کی فراہمی اور حکومت کو 12 کروڑ ڈالر کے ٹیکسز ادائیگی کے ذریعے پاکستان کی معیشت میں اپنے حصے کا کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ ناگہانی آفات میں ریلیف کی حکومتی کوششوں میں معاونت کے لیے بھی 60 لاکھ ڈالر خرچ کئے ہیں۔ اسی طرح ان کے ادارے نے پاکستان کے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی میں ٹیلنٹ کے لئے 2020 میں 10 ہزار سرٹیفکیشنز فراہم کئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہواوے وزارت آئی ٹی کے ساتھ مل کر ڈیجیٹل پاکستان اقدام کے تحت 1000 سرکاری ملازمین کو تربیت فراہم کرے گا، سرکاری عہدیداران کی تربیتی پروگراموں کے لئے رجسٹریشن کی جائے گی۔ صدر عارف علوی نے پاکستان کے لوگوں کو آئی سی ٹی ہنر کی تربیت فراہم کرنے کے لئے ہواوے کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کو ہدایت کی کہ مصنوعی ذہانت ، بلاک چین، بگ ڈیٹا، کلاؤڈ ٹیکنالوجی اور دیگر ٹیکنالوجیز کے شعبہ میں سرکاری ملازمین کی تربیت کے پروگراموں کے لئے ٹائم لائنز طے کی جائیں۔ اسی طرح جدید آئیڈیاز سامنے لانے کے علاوہ ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کو جلد عملی جامہ پہنانے کے لئے ہواوے کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جائے۔