وزیراعظم عمران خان کی فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی پر قوم کو خراج تحسین پیش، فلسطینیوں کوجلد برابر کے حقوق ملیں گے 

21

اسلام آباد،21مئی (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی پر قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے بارے میں دنیا کی رائے بدل رہی ہے، وہ وقت دور نہیں جب فلسطینیوں کو برابر کے حقوق ملیں گے، امن کیلئے دعاگو ہیں۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن منانے کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج جس طرح پاکستانی قوم فلسطینیوں کی حمایت میں نکلی ہے اس سے مجھے بڑی خوشی ہوئی ہے، پوری قوم نے فلسطینیوں پر مظالم کی نشاندہی اور مذمت کی اس پر میں اپنی قوم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل جب سے بنا ہے پاکستان کا اس مسئلہ پر ایک ہی مؤقف رہا ہے اور یہ مؤقف ہمارے عظیم لیڈر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا تھا کہ فلسطینیوں کے ساتھ بہت ناانصافی اور زیادتی ہوئی ہے اور ہم اپنے موقف پر ہمیشہ قائم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ 27ویں شب کو مسجد نبویﷺ میں تھے جب انہیں قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملے اور اسرائیلی پولیس کی طرف سے فلسطینیوں پر تشدد کا پتہ چلا، 70 سال سے آبادی فلسطینیوں کو اسرائیلی آباد کاروں نے ان کے گھروں سے نکال دیا اور اس سے ایک نیا انتشار شروع ہو گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں بمباری کی گئی اور طاقتور ترین فوج نے نہتے فلسطینیوں پر ظلم کیا، بچوں کو بمباری کرکے شہید کیا، اس صورتحال پر میں نے اگلے ہی روز او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کی اور ان کو کہا کہ او آئی سی اس معاملہ پر سٹینڈ لے اور فلسطینیوں پر مظالم کے معاملہ کو اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے پاکستان واپس آ کر شاہ سلمان سے اس معاملہ پر بات کی اور انہیں کہا کہ ہمیں اس معاملہ پر آواز بلند کرنی چاہئے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان اور ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد سے بھی میں نے یہی بات کی، پھر میری فلسطینی صدر محمود عباس سے بات ہوئی اور میں نے انہیں یقین دلایا کہ نہ صرف ساری مسلم امہ بلکہ تمام انصاف پسند دنیا ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ہدایت کی کہ وہ اس مسئلہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھائیں۔ انہوں نے مسلمان ملکوں کے ساتھ مل کر جس بھرپور طریقے سے اس معاملہ کو اٹھایا میں ان کو داد دیتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس ساری صورتحال میں خوش آئند بات یہ ہے کہ اب دنیا کی رائے فلسطینیوں کے بارے میں بدل رہی ہے، میں نے مغرب میں بہت وقت گزارا ہے، پہلے مغربی میڈیا اور عوام اسرائیل پر تنقید نہیں کرتے تھے بلکہ ایسا لگتا تھا جیسے ظلم فلسطینیوں پر نہیں اسرائیل پر ہو رہا ہے لیکن اب پہلی بار ایسا ہے کہ امریکہ اور مغرب میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں اور وہاں کا میڈیا اور سیاستدان بھی تنقید کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوامی رائے تبدیل ہونے کی وجہ سوشل میڈیا ہے، اگر مین میڈیا کسی خبر کو روکتا بھی ہے تو سوشل میڈیا پر آ جاتی ہے، اسی لئے اب دنیا کی رائے بدل رہی ہے، 30 سال پہلے جنوبی افریقہ میں بھی ایک نسل پرست حکومت تھی اور افریقی باشندوں کو برابر کے حقوق حاصل نہیں تھے تب بھی دنیا کی رائے تبدیل ہوئی اور برابر کے حقوق دینے کیلئے دنیا نے مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دیکھ رہے ہیں کہ فلسطینیوں کے بارے میں بھی دنیا کی رائے تبدیل ہو گی اور ان کے حقوق کیلئے بھی دبائو آئے گا اور بڑے بڑے ملک جو اب تک اسرائیل کی حمایت کرتے رہے وہ اب فلسطینیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کریں گے اور فلسطینیوں کو بھی اسرائیل میں برابر کے شہری کے طور پر حقوق ملیں گے، وہ دن جلد آئے گا۔