وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق  نوجوانوں کے لئے  روزگار کے مواقع  پیدا کرنا اولین ترجیح  ہے ، کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت  نوجوانوں پر پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں ، وزیراعظم کے معاون خصوصی   عثمان ڈار کا  نیشنل یونیورسٹی  آف ٹیکنالوجی میں تقریب سے خطاب

15

اسلام آباد۔27مئی  (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے 10 لاکھ لیپ ٹاپ پر 50ارب روپے خرچ کئے جبکہ ہماری حکومت نے لیپ ٹاپس کے مقابلے نوجوانوں پر زیادہ سرمایہ کاری کی ہے،ایک کورس پر      70  ہزار سے ڈیڑھ لاکھ روپے  خرچ  کئے جارہے ہیں ، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق پاکستان کے نوجوانوں کے لئے  روزگار کے مواقع  پیدا کرنا اولین ترجیح ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت اسناد کی  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز بھی اس موقع پر موجود تھے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ  کامیاب جوان پروگرام کے تحت جن  نوجوانوں نے پہلا بیج مکمل کیا ہے  انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ نوجوانوں کو کامیاب جوان پروگرام  سے استفادہ کرنے کی دعوت دی جائے تاکہ  زیادہ سے زیادہ نوجوان اس پروگرام سے استفادہ کرتے ہوئے اپنا ذریعہ معاش حاصل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کو کامیاب جوان پروگرام سے کامیاب ہوتا دیکھ کر خوشی ہوتی ہے ۔ پاکستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں نے ٹائیگر فورس میں خدمات انجام دیں ۔ عثمان ڈار نے کہا کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں ماضی میں کسی حکومت نے اعلیٰ تعلیمی وظائف اور نوجوانوں کی تربیت پر توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے 20 لاکھ نوجوان ہر سال  تعلیم مکمل کرنے کے بعد نوکریوں کی تلاش میں سرگرداں ہوتے ہیں ۔عثمان ڈار نے کہا کہ ہم نے لیپ ٹاپ کی بجائے نوجوانوں پر زیادہ سرمایہ کاری کی اور انہیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی طرف راغب کیا۔کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت ہم نوجوانوں پر پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں تاکہ انہیں ہنر مند بنا کر روزگار کمانے کے قابل بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ تمام پروگرام شفافیت اور سیاسی مداخلت کے  بغیر چلائے جارہے ہیں  ابھی تک نوجوان کی سیاسی وابستگی نہیں دیکھی گئی۔انہوں نے کہا کہ حکومت سب کو نوکریاں فراہم نہیں کرسکتی ،  حکومت  کا کام نوجوانوں کو اچھا ماحول دینا اور آسانیاں پیدا کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جرمنی جاپان نے تباہ ہونے کے بعد اپنے لوگوں کوہنر مند بنانے  پر کام کیا اور سپر پاور بنے۔انہوں نے کہا کہ جس حد تک ممکن ہوسکے گا نوجوانوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ کورونا   وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران پڑھے لکھے نوجوانوں نے حکومت کی مدد کی۔