فیصل آباد،23مئی (اے پی پی):معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت آئی تو ملک معاشی بدحالی کا شکار تھا لیکن وزیر اعظم عمران خان کی انتہائی دیانتداری سے انتھک محنت اور شبانہ روز جدوجہد سے ملک اب تمام بحرانوں سے نکل کر ترقی کی شاہراہوں پر گامزن ہوگیا ہے، یہی وجہ ہے کہ فیصل آباد میں پاور لومز کے بند کارخانے فل کپیسٹی پرچلنے سمیت نئے پلانٹس لگائے جارہے ہیں اورٹریکٹرز، کاروں، موٹرسائیکلوں اور زرعی مشینری کی خرید میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ حکومت نے معیشت کو صحیح راہ پر گامزن کردیااور بہتر پالیسیوں کی بدولت ملکی برآمدات میں اضافہ سمیت مالی سال کے اختتام تک گروتھ ریٹ 4فیصد تک پہنچ جائے گا۔
اتوار کی دوپہر فیصل آباد میں میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت کے بہتر اقدامات کی وجہ سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے اور اس بار گندم، مکئی، گنے سمیت کئی دیگر اجناس کی نہ صرف ریکارڈ پیداوار حاصل ہوئی ہے بلکہ کاشتکاروں کو ان کی اجناس کی پوری قیمت بھی ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں ملک کو کنگال کردیاگیااور اربوں کھربوں کے قرضے لیکر جہاں خود عیاشیاں کی گئیں اور اپنے حواریوں کو نوازا گیا وہیں مہنگے ترین منصوبے بناکر قوم کے بچے کو بچے کو مقروض بنادیا گیا اور خود لوٹ مار کرکے ملک سے بیماری کے بہانے فرار ہوگئے لیکن نہ وہاں علاج کروایا اور نہ ہی احتساب کے خوف سے وطن واپس آئے مگر ہماری حکومے نہ صرف وہ قرض اتار رہی ہے بلکہ ہماری حکومت نے کورونا وبا کے دوران معیشت کا پہیہ چالو رکھنے سمیت اس پر کنٹرول کیلئے اقدامات کئے جس سے ہماری ملکی برآمدات میں 13فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان میں پیسے بھیجنے کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔
معاون خصوصی وزیر اعظم برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ نوازشریف پر لندن حملے کی بات جھوٹ ہے جبکہ شہبازشریف جو پہلے ماسک لگا کریہ سوچ کر آئے تھے کہ ملک ان کے اقدامات کے بعد کورونا کی وجہ سے شاید دیوالیہ ہوچکا ہوگا مگر حقیقت اس کے برعکس ہونے پر وہ راتوں رات بھاگنا چاہتے تھے لیکن ہم نے انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا اسلئے اب انہیں یہیں علاج بھی کروانا ہوگا اور احتسابی عمل کا سامنا بھی کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان عوام کی خدمت کرنے کیلئے اقتدار میں آئے ہیں اور یہ سفر کسی سے بلیک میل ہوئے بغیر جاری و ساری رہے گا، ملک کے زرمبادلہ ذخائر 22ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں لہٰذا اب عوام کو بھرپور ریلیف دیا جائے گا کیونکہ حکومتوں کا کام عوام کو سہولتیں فراہم کرنا ہوتا ہے لیکن ملک کو لوٹنے والوں کا احتساب بھی ضرور ہوگا۔
شہباز گل نے کہا کہ فیصل آباد ایک ٹیکسٹائل سٹی اوریہ وہ شہر ہے جس سے لیبر اور کسان کا روز گار وابستہ ہے جبکہ پاکستان کی ترقی کا دارو مدار بھی اس شہر سے وابستہ ہے کیونکہ یہاں سے ایکسپورٹ اور خاص کر ٹیکسٹائل ایکسپورٹ بہت زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ عام آدمی کو کیا معلوم کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کیا ہوتا ہے اسے تو بہترین معیشت اور مہنگائی سے غرض ہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20ارب تھا جو ہم نےسرپلس کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سے پہلے جو کام کئے گئے وہ قرضہ لے کر کئے گئے مگر قرضہ لے کر کئے جانے والے کام سے ملک کی گروتھ نہیں ہوتی۔
معاون خصوصی شہباز گل ہم سے پہلے اوور سیز پاکستانیوں کی حب الوطنی پر شک کیا گیا لیکن وزیر اعظم عمران خان نے اوور سیز پاکستانیوں کا احساس کیا جس سے اب ہمیں کامیابیاں مل رہی ہیں،سٹاک ایکسچینج اوپر جا رہی ہے اور مسلسل 10مہینے سے اوور سیز پاکستانیوں سے حاصل ہونے والی رقوم پچھلے تمام ریکارڈ توڑ رہی ہیں اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جو پہلے 20ارب تھا وہ اب ایک ارب سر پلس ہو چکا ہے اور موٹر سائیکلوں کی فروخت میں بہت اضافہ ہو چکا ہے،کسان کو گندم،مکئی، سرسوں جیسی فصلوں کی پوری قیمت ملی ہے اور ہم نے چینی کی قیمت کو کنٹرول کیا۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں پٹرول کی قیمت 178فیصد بڑھی جبکہ ہم نے صرف 45فیصد اضافہ کیااسی طرح دنیا میں مہنگائی 27فیصد ہو ئی جبکہ ہمارے ہاں اس سے کم ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ احتساب شروع ہو چکا ہے جبکہ صحت کارڈ کابھی اجرا جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو معلوم ہے کہ حکومت کیسے کرنی ہے اور اگرعمران خان آج چوروں، لٹیروں اور قومی مجرموں کو این آر او دے دیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ماضی کے حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے سٹیل مل بندہوئی،پی آئی اے کو خسارے میں دھکیلا گیا لیکن عمران خان کو اقتدار کی کوئی پرواہ نہیں کیونکہ وہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبرسچے عاشق رسول ؐاور صحیح العقیدہ مسلمان ہیں لیکن جب اپوزیشن کے لوگوں کو کوئی اور بات نہیں آتی تو وہ ہمارے ایمان پر حملہ کر دیتے ہیں مگر ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ پہلے ان کے بارے میں بھی یہ کہا گیالہٰذاایسے لوگوں کو شرم آنی چاہیے اور سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے۔