پشاور، 3مئی(اے پی پی): گزشتہ چند روز سے آئٹزم میں مبتلا بچے علی عباس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل تھی جس میں بچے کے والد نے علاج میں مدد کے لیے اپیل کی تھی. صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللّہ نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے بچے کے گھر کا دورہ کیا اور اسکے والدین سے ملاقات میں صورتحال دریافت کی. صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود نے حکومتی خرچے پر علی عباس کا علاج کرانے کا اعلان کرتے ہوئے بیمار بچے کے والد کو نوکری دینے کی بھی یقین دہانی کرائی. ڈاکٹر ہشام انعام اللّہ نے بچے کے والدین کو تسلی دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت انکے بیٹے کے علاج کے لیے تمام تر اقدامات کرےگی.انکا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ محمود خان بذات خود بچے سے ملاقات کے خواہشمند ہیں,اور بچے کے علاج میں کوئی کسر نہ چھوڑنے کہ انکی خصوصی ہدایات ہیں.صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اپنے صوبے کے نادار اور غریب عوام کی فلاح پر خصوصی توجہ دے رہی ہے.انھوں نے کہا کہ آٹیزم کے شکار بچوں کی تعلیم و تربیت کے لیے محکمہ سماجی بہبود کے زیر انتظام سکول قائم کیا جا رہا ہے جو اپنی نوعیت کا پہلا سکول ہے, آٹیسٹک بچے زہین ہوتے ہیں اور زیادہ توجہ کے طلبگار ہوتے ہیں,سکول پر تیزی سے کام ہورہا ہے اور امید ہے اسی سال سے فعال ہوجائے. صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام اللّہ کا کہنا تھا کہ ایسے نادار افراد جو بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن علاج کی استطاعت نہیں رکھتے انکی مدد کے سلسلے میں محکمہ سماجی بہبود ایک آن لائن فورم قائم کریگی,جس پر وہ اپنے مسائل بیان کرسکیں گے اور اسکے مطابق انکی مدد کی جائے گی.انکا کہنا تھا کہ اس آئن لائن فورم کے لیے ہدایات جاری کی جا چکی ہیں,اسکا مقصد یہ ہے کہ نادار افراد کو بیماریوں کے علاج کے دردر کی ٹھوکریں کھانے سے بچایا جائے اور انکے لیے راستہ بنایاجائے. صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود ڈاکٹر ہشام انعام اللّہ کا کہنا تھا کہ علی عباس اور ان جیسے دیگر بچوں کی بہتری کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائینگے۔