اسلام آباد، 11 مئی (اے پی پی): پاکستان کا موقف مسٔلہ فلسطین اور مسجد اقصٰی پر واضح ہے، پاکستان فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے منگل کو یہاں وزارت خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ قبلہ اول مسجد اقصٰی میں جو بربریت ہو رہی ہے اس پر ہمیں گہری تشویش ہے، ستاسویں کی رات نہتے لوگوں کو اقصٰی مسجد میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان پر گرینڈوں سے اور ربر بلٹس سے حملہ کیا گیا، پاکستان اس بربریت کی شدید مذمت کرتا ہے، نہتے شہریوں پر حملے کی اجازت کون سا قانون دیتا ہے؟ نہتے نمازیوں پر فائرنگ قابل افسوس ہے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میں سیکرٹری جنرل او آئی سی سے ملاقات میں اس حوالے سے پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔ پاکستان کا مؤقف مسٔلہ فلسطین اور مسجد اقصٰی پر واضح ہے۔ پاکستان فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے بھی بیت المقدس پر واضح موقف اپنایا ہے۔ عالمی برادری اسرائیلی تشدد بند کرانے کے لئے اقدامات کرے، فلسطین پر مظالم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ مسٔلہ فلسطین پر مسلم امہ کو متحد ہونا ہو گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کی دعوت پر دورہ کیا، دورہ سعودی عرب غیر معمولی نوعیت کا تھا، اس کے نتائج آنیوالے دنوں میں ظاہر ہوں گے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مستحکہ ہوں گے۔ پاکستان مختلف شعبوں میں سعودی عرب کو افرادی قوت فراہم کرے گا۔ دونوں مملک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یاداشت کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ بیروزگاری ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج ہے، سعودی ولی عہد کے وژن 2030 کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید ورک فورس کی ضرورت ہو گی-اگلے چند سالوں میں انہیں 10 ملین افرادی قوت درکار ہو گی ور وہ پاکستان سے خاصی تعداد لینے کے خواہشمند ہیں، سعودی عرب کے دورہ کے دوران پانچ ایم او یووز پر دستخط ہوئے، دو معاہدے وزارتِ داخلہ سے متعلقہ ہیں۔ سعودی عرب ہائیڈرو پاور، متبادل توانائی کیلئے ہمیں سعودی فنڈ سے 500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کریگا۔
کلوزگروپ ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف اور وزیر خارجہ شاہ محمود شریک تھے، کشمیر کے معاملے پر پاکستان نے کھل کر اپنا موقف پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل باجوہ نے افغانستان کا دورہ کیا، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، کابل میں سکول کو نشانہ بنانے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔پاکستان اس واقعہ کی شدید مذمت کرتا ہے، افغان حکومت اور طالبان کے درمیان معاملات گفت و شنید سے حل ہونے چاہئیں، امید ہے کہ افغان امن عمل آگے بڑھے گا۔ پاکستان امن کے لئے ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔ افغانستان میں قیام امن کی ذمہ داری افغان قیادت پر ہے، امن سے پاکستان اور پورا خطہ مستفید ہو گا۔