چترال؛ فلاحی ادارے کیڈ اور پاک ایڈ کی جانب سے یتیموں، بیواؤں، علماء کرام سمیت سو لوگوں میں امدادی سامان تقسیم

26

چترال،02مئی(اے پی پی): فلاحی ادارے  کیڈ( Creative Approach for Development ) اور لاہور کے ایک غیر سرکاری ادارے پاک ایڈ کی جانب سے چترال میں سو لوگوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا۔ یہ سامان خصوصی طور پر کیڈ کے زیر سایہ رہائش پذیر 43 یتیم بچوں، بیواؤں اور سفید پوش علماء (مساجد کے پیش امام و خطیب) میں تقسیم کیا گیا۔اسسٹنٹ کمشنر چترال ثلقین سلیم اس موقع پر مہمان خصوصی تھے جنہوں نے یہ امدادی سامان تقسیم کیا۔

قبل ازیں اے سی چترال کو کیڈ کے چیئرمین شہزادہ مدثر الملک نے  یتیم بچوں کیلئے بنائے گئے ہاسٹل کا دورہ کرایا، اس ہاسٹل میں تیس یتیم بچے قیام پذیر ہیں۔ ان بچوں کو بنیادی عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی علوم بھی پڑھائے جاتے ہیں اور ان کے نماز، تلاوت، پڑھائی کیلئے باقاعدہ انتظام کیا گیا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے سی چترال نے کیڈ کی خدمات کو نہایت سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ حکومتی اداروں کے پاس اتنے وسائل نہیں ہوتے اور محدود بجٹ کی وجہ سے وہ تمام لوگوں کے مسائل حل نہیں کرسکتے تاہم  غیر سرکاری ادارے حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ ضرورت مند لوگوں کی مدد کررہے ہیں جو یقینی طور پر لائق تحسین ہے۔ انہوں نے کیڈ اور   پاک ایڈ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کورونا وباء کے دوران چترال کے یتیم بچوں، بیواؤں اور سفید پوش علمائے کرام کی مدد کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ان کا ادارہ سال 2009 سے یتیم بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے کام کرتا آرہاہے ۔ ان یتیم بچوں کی کفالت کی غرض سے  ہاسٹل کیلئے مولانا عماد الدین نے مفت زمین فراہم کی ہے جس پر ایک اور ہاسٹل تعمیر کیا گیا اس نئے ہاسٹل میں فی الحال تیس 30 یتیم بچے  آباد ہیں جو ضلع لوئر اور اپر چترال سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر تمام مخیر حضرات اور ڈونرایجنسیوں سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے کمائی میں ان یتیم بچوں کیلئے بھی کچھ رقم مختص کیا کریں۔

 قومی خبر رساں ایجنسی اے پی پی سے گفتگو میں اے سی چترال ثقلین سلیم نے کہا کہ  غیر سرکاری اداروں کو بھی آگے بڑھنا چاہیے اور مصیبت کی اس گھڑی میں وہ حکومتی اداروں کے ساتھ ساتھ مستحق لوگوں کے ساتھ مدد جاری رکھیں۔

امداد لینے والی ایک خاتون نے کہا کہ ہم اس ادارے کے مشکور ہیں جنہوں نے یتیم بچوں اور آئمہ کرام کے ساتھ ساتھ بیوہ خواتین کو بھی امدادی پیکیج میں شامل کیا۔

علماء کی نمائندگی کرتے ہوئے مولانا عبد الطیف نے کہا کہ اس ادارے نے علماء، مساجد کے خطیب اور پیش امام کو بھی امدادی پیکیج میں شامل کرکے بہت اچھا کام کیا کیونکہ یہ طبقہ اکثر اپنی سفید پوشی کی وجہ سے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلا سکتا۔

واضح رہے کہ سو مستحق لوگوں کیلئے یہ امدادی سامان  آٹا کوکنگ آئل، محتلف دالیں، چینی، چائے،چنا،سویاں،روح افزا شربت،چاول،نمک، لال مرچ، کھجور وغیرہ  پر مشتمل تھا۔ علاقے کے لوگوں نے خاص کر یتیم بچوں نے اس ادارے کا بے حد شکریہ ادا کیا کہ اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ تعاون کیا۔ اس پروگرام میں ایس او پیز کا خاص خیال رکھا گیا تھااور آنے والے لوگوں میں مفت ماسک بھی تقسم کئے گئے تھے۔